فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی طرح کے تعلقات قائم کرنا ملت فلسطین اور اس کے موقف اور مفادات کے منافی اور غداری ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سینیئر رہنما ماہر صلاح کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا سلسلہ گذشتہ برسوں میں بھی جاری رہا ہے اور بعض عرب ممالک نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے ثقافت، تجارت، کھیل، حتی دین اور صحافت کے عنوان سے صیہونی حکومت سے قریب ہونے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ عرب ممالک جنہوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ پوری طرح تعلقات قائم کرلئے ہیں اور وہ عرب موقف کو بھول چکے ہیں، وہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی سازشوں میں برابر کے شریک ہیں۔
درایں اثنا فلسطینی انتظامیہ کے وزیر ثقافت عاطف ابوسیف نے کہا ہے کہ ایسے ڈرامہ سیریل بنانا جن میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی تشہیر و ترغیب دلائی گئی ہو، غاصب صیہونی حکومت کے اہداف کے ساتھ یکجہتی ہے اور اس طرح کے ڈرامہ سیریل دشمن کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ حقائق میں تحریف کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کا ام بی سی ٹیلی ویژن چینل اس وقت ماہ رمضان میں ام ہارون نامی ڈرامہ سیریل پیش کر رہا ہے جس میں نہایت ہوشیاری سے صیہونیوں کے ساتھ رہنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔
سعودی عرب میں اس وقت ام ہارون سیریل ڈرامہ کے بعد مخرج سات نامی ڈرامہ سیریل پیش کرتا ہے جس کے بعض حصوں کے کیرکٹرس تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی بحالی کے لئے صیہونی حکومت کے ساتھ رابطہ کی حمایت کرتے ہیں ۔