رائے بریلی (نامہ نگار)تحصیل میں بدعنوانی کے خلاف کسان یونین نے محاذ کھولتے ہوئے کیمپس میں دھرنا ومظاہرہ کیا۔اس موقع پر تنظیم کے ضلع سطح کے لیڈران نے کارکنان سے خطاب کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلع نائب صدر وشوکرما نے کہا کہ تحصیل انتظامیہ وافسران کاشتکاروں کے مسائل پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے اہم کاموں کو بھی نہیں کیا جارہاہے۔تحصیل انتظامیہ مکمل طور سے بدعنوانی کے معاملات
میں ملوث ہے۔ ناجائز رقم لئے بغیر کوئی کام یہاں نہیں کیا جارہاہے۔ منطقائی نائب صدر راج بہادر نے کہا کہ پیسہ دینے کے بعد بھی تحصیل میں غلط کام کئے جارہے ہیں۔ زمین مافیا و تحصیل انتظامیہ کی سازباز سے صرف قصبہ میں ہی گاؤں میں بھی مختلف مقامات پر غیر قانونی قبضہ کئے جارہے ہیں۔ انتظامیہ کی ملی بھگت کی وجہ سے شکایت کے باوجود بھی شہ زوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ مختلف گاؤں اور قصبوں میں حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ زمین مافیاؤں کے قبضہ کی وجہ سے لوگوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیاہے۔ بلاک صدر یوگیندر سنگھ نے کہا کہ نہروں میں ابھی تک ٹیل میں پانی نہیں پہنچ رہاہے۔ جس کی وجہ سے کاشتکار بھکمری کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں لیکن افسران کو کاشتکاری کے مسائل کی کوئی فکر نہیں ہے۔ رام منوہر پال نے کہا کہ سابق تحصیلدار کسانوں کے مفادات میں کام کرتے تھے۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے ان کا تبادلہ کردیا۔ پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے خاتون ضلع صدر پریما دیوی نے کہا کہ جب تک تحصیل انتظامیہ وزمین مافیاوں کے قبضہ سے غیر قانونی قبضہ نہیں ہٹایا جاتا اور تحصیل میں ناجائز رقم لینے کا رواج ختم نہیں ہوتا اس وقت تک یہ دھرناومظاہرہ مسلسل جاری رہے گا۔ اس موقع پر ہیرالال ، ادھے بھان، نریندر بہادر، رام آسرے،جنک دلاری، راماوتی،کملا اور جے شنکر پانڈے سمیت کثیر تعداد میں بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان ، عہدیداران اور کاشتکار موجود تھے۔