کلکتہ 20مارچ ؛”امفان طوفان“ مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں دیگھا سے ٹکرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔اس کی وجہ سے ساحلی علاقو ں کے ساتھ ریاست کے کئی علاقوں میں شدید بارش ہورہی ہے۔بنگال اور اڑیسہ میں 4.5لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔اس کے علاوہ کچے مکانات میں مقیم لوگوں کو بھی شیلٹر ہوم میں منتقل کیا جارہا ہے۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی اپنے سینئر افسران کے ساتھ ریاستی سیکریٹریٹ میں موجود ہیں۔ براہ راست صورت حال پر نظررکھا جارہا ہے۔مغربی بنگال حکومت نے جنوبی 24پرگنہ کے سندر بن علاقے میں موجود ٹائیگرس کو بچانے کیلئے رپیڈ رسپانس ٹیم تشکیل دی ہے۔ہندوستانی بحریہ کی ایک ٹیم جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربرمیں موجود ہے۔ضرورت پڑنے پر یہ ٹیم چند منٹوں کی نوٹس پر بچاؤ کام کیلئے پہنچ سکتی ہے۔
انڈین کوسٹ کاسٹ کی 20ٹیمیں بھی موجود ہیں۔یہ ٹیم مختصر وقت کے نوٹس پر ریلیف ورک کیلئے پہنچ سکتی ہے۔کلکتہ ائیر پورٹ پر تمام فلائی سروس کل صبح 5بجے تک بند کردیا گیا ہے۔
مغربی بنگال حکومت نے اب تک تک 4.5لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے۔کل لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے مغربی بنگال اور اڑیسہ کے ایک درجن ممبران پارلیمنٹ سے بات کر”طوفان“ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی آج رات ریاستی سیکریٹریٹ میں ہی قیام کریں گی۔کلکتہ میں طوفان کی وجہ سے جگہ جگہ درخت گرگئے ہیں۔بچاؤ ٹیم ہٹانے کا کام شروع کردیا ہے۔اس کے علاوہ کچے مکانات میں رہنے والوں کو بھی محفوظ مقام یا شیلٹر ہوم میں منتقل کیا جارہا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے معاشرتی فاصلے کے کا خیال رکھا جارہا ہے۔پولس کے مطابق شہرمیں تین درجن سے زاید درخت گر گئے ہیں۔
مشرقی مدنی پور میں دیگھا ساحل سمندر کی وجہ سے سیاحتی علاقہ اور یہاں بڑے پیمانے پر ہوٹل ہیں۔ٹن کے کئی ہوٹل منہدم ہوگئے ہیں۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ جب تک طوفان رک نہیں جاتا ہے اس وقت تک بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں،درخت کے گرنے کی وجہ سے کئی سڑکیں بند ہیں اور کئی علاقوں میں بجلی بند کردی گئی ہے۔