کلکتہ 21مئی (یواین آئی)وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا ہے”امفان طوفان“ کی وجہ سے 72افراد کی موت ہوگئی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کلکتہ سمیت ریاست کے مختلف علاقوں میں طوفان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہے۔ممتا بنرجی نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا صحیح اندازہ نہیں لگا ہے مگر ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ نقصانا ت ہوئے ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ سندربن علاقے کا دورہ کریں۔ہمارے لئے یہ مصیبت کی کھڑی ہیں۔مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آج وزیر داخلہ امیت شاہ نے بات کی ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہای کرائی ہے۔
وزیرا عظم نے بھی کہا ہے کہ اس وقت پورا ملک بنگال کے ساتھ کھڑا ہے بنگال کی مدد کیلئے کوئی بھی کمی اور کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ہمارے لئے یہ چیلنجوں کا وقت اور ہم ریاست کے عوام کیلئے دعا کرتے ہیں کہ جلد سے جلد حالات معمول پرآجائیں۔ ممتابنرجی نے کہا کہ میں نے اپنی پوری زندگی میں اتنی بڑی آفت نہیں دیکھی ہے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ طوفان میں اپنی زندگی کھونے والے کے اہل خانہ کو 2.5لاکھ روپے بطور معاوضہ دیاجائے گا۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ زیادہ تر افراد درخت اور بجلی کے تار گرنے کی وجہ سے مرے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہاکہ 72میں سے 15افراد کلکتہ سے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ امفان طوفان بنگال کے ساحلی علاقوں سے 185 فی کلومیٹر کی رفتار سے ٹکرایا ہے۔خیال رہے کہ کل ممتا بنرجی نے کہا تھاکہ امفان طوفان کی وجہ سے ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
کلکتہ سے 135کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرایا ہے۔بڑے پیمانے پر کئی علاقے میں درخت گرگئے ہیں اور بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی ہے۔درجنوں عمارتوں میں دراڑ پڑگئی ہیں۔کلکتہ ائیر پورٹ کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
شمالی بنگال اورجنوبی بنگال کے ساحلی علاقے مکمل طور پر تباہ و برباد ہوگئے ہیں۔ممتا بنرجی نے کل کہا تھا سب کچھ برباد ہوگیا ہے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کا دفتر نوبنو کو نقصان پہنچا ہے۔جگہ جگہ کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں۔