نئی دہلی، 23 مئی (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہےکہ کورونا نے متعدد لوگوں کو تکلیف پہنچائی ہے لیکن سب سے زیادہ درد اس نے مہاجر مزدوروں کو دیا ہے جنہیں ماراپیٹا گیا، روگا گیا، ڈرایا دھمکایا گیا لیکن وہ رکے نہیں اور اپنے گھروں کی جانب چلتے رہے۔
مسٹر گاندھی نے ہفتہ کے روز مہاجر مزدوروں کے ساتھ بات چیت کی ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ وہ ان کی پریشانیوں کو دور کرنے اور انہیں ان کے گھروں تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے ہریانہ سے اپنے گھر واپس لوٹ رہے اترپردیش کے کچھ مزدوروں کے ساتھ بات چیت کرکے ان کے مسائل سنتے ہوئے کہا کہ روزی روٹی چھن جانے کی وجہ سے پریشان ہزاروں مزدور سینکڑوں کلومیٹر پیدل چل کر اپنے گھر جارہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مزدور صرف کام چاہتے ہیں۔ مہاجر مزدور سب سے زیادہ اس بات سے پریشان ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن نافذ کرتے وقت ان کی پرواہ نہیں کی اور اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔ مزدور اس سے بھی پریشان ہیں کہ لاک ڈاؤن مسلسل بڑھایا جارہا ہے اور انہیں اپنے گھر جانے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔ کام نہ ہونے کی وجہ سے مزدور صرف اپنے گھروں تک پہنچنا چاہتے ہیں اسی لئے وہ پیدل چل رہے ہیں۔
ویڈیو میں مزدوروں نے کانگریس لیڈر سے کہا کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے پہلے مسٹر مودی کو یہ سوچنا چاہئے تھا کہ اس ملک میں غریب بھی رہتے ہیں جو دن میں کماتے ہیں اور شام کو اسی کمائی سے پیٹ بھرتے ہیں۔ انہیں غریبوں کا دھیان رکھنا چاہئے تھا اور اسی لحاظ سے فیصلہ کرنا چاہئے تھا ، لیکن وہ ہمیشہ کی طرح اچانک ٹی وی پر آئے اور ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچائے اور حکومت کو 13 کروڑ ضرورت مند کنبوں کی فوری مدد کرنی چاہئے اور ان کے کھاتے میں 7500 روپے جمع کرنے چاہئے تاکہ انہیں مزید کسی بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔