سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دو ہزار دس کے دوران سی آرپی ایف میں آپس کی لڑائی یا خودکشی کے ایک سو تینتالیس جبکہ بارڈر سکیورٹی فورس یا بی ایس ایف میں 75 واقعات ہوئے
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کا کہنا ہے کہ رات گئے ایک فوجی نے بیرک میں سوئے ہوئے اپنے ساتھی فوجیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے جس کے بعد اس فوجی نے اپنے آپ کو بھی گولی مار لی۔
پندرہویں کور کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل این این جوشی کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق شمالی کشمیر کے صفاپورہ علاقے کی فوجی چھاونی میں بُدھ کی شام راشٹریہ رائفلز کے ایک فوجی اہلکار رنبیر سنگھ کا ساتھیوں کے ساتھ کسی بات پر جھگڑا ہوگیا۔
رنبیر نے رات کے دو بجے بیرک میں سو رہے ساتھیوں پر گولیاں چلائیں جس میں پانچ فوجی ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا جس کی حالات تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے اس واقعہ کی تفتیش کی جارہی ہے۔
اس سے قبل سنہ دو ہزار گیارہ میں بھی جنوبی کشمیر میں نیم فوجی اہلکاروں کے سات اہلکار ایسے ہی دو الگ الگ واقعات میں مارے گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سخت ڈیوٹی اور گھر جانے کے لیے چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے فوجی ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
وار فٹیگ
مبصرین کا کہنا ہے کہ ’وار فٹیگ‘ یعنی جنگ کی تھکان سے اہلکاروں میں نفسیاتی تبدیلیاں رونما ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ جلدی مشتعل ہوجاتے ہیں اور کچھ بھی کر بیٹھتے ہیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دو ہزار دس کے دوران سی آرپی ایف میں آپس کی لڑائی یا خودکشی کے ایک سو تینتالیس جبکہ بارڈر سکیورٹی فورس یا بی ایس ایف میں 75 واقعات ہوئے۔
دو ہزار گیارہ اپریل میں جنوبی کشمیر کے ہی اننت ناگ ضلع میں ایک فوجی اہلکار نے اپنے چار ساتھیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ مئی میں ایک بی ایس ایف اہلکار کو اپنے ساتھی پر گولی چلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ’وار فٹیگ‘ یعنی جنگ کی تھکان سے اہلکاروں میں نفسیاتی تبدیلیاں رونما ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ جلدی مشتعل ہوجاتے ہیں اور کچھ بھی کر بیٹھتے ہیں۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’کسی جنگ زدہ علاقے میں طویل عرصہ تک تعینات رہنے اور گھر والوں سے دوری کے سبب فورسز کے جوان چڑچڑے ہوجاتے ہیں۔‘