کلکتہ : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یکم جون سے ریاست میں مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مندر، مسجد، گرودوارہ اور دیگر مذہبی مقامات کھولے جائیں گے مگر دس سے زیادہ افراد ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے ہیں۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ سماجی فاصلہ کو بہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مذہبی مقامات کو کھولنے کا مطلب ہرگزیہ نہیں ہے کہ بھیڑ جمع کرنے کی عام اجازت ہوگی۔سماجی فاصلہ کو بہر صورت قائم رکھا جائے گا۔مذہبی مقامات پر کسی بھی طرح کے اجتماعات کی پابندی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مسجد،مندر، کلیسا اور گرودوارہ کھلیں گے مگر اجتماع نہیں ہوگا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مذہبی مقامات کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ صفائی کا خیال رکھنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ صفائی کا بہر صورت خیال رکھا جائے اور حفظان صحت کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ ریاستی حکومت سیلاب سے متاثرہ 7 اضلاع میں امدادی سامان بھیجاجارہا ہے۔ دوائیں اور بچوں کے خوراک بھی بھیجے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امفان طوفان کی وجہ سے ریاست کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہواہے اور امداد کی فراہمی کے ساتھ تعمیر نو کی کوشش کی جارہی ہے۔
امفان کے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے حالات کا جائزہ لیا۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ سمندری طوفان امفان کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصانات اور زخموں کی بھرپائی اور ریاست کی تعمیر نو کیلئے ایک روڈ میپ تیار کیا گیاہے۔
وزیرا علیٰ نے کہاکہ حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔انہوں نے ضلعی مجسٹریٹ کو ہدایت دی کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک بھی شخص فاقہ کشی سے نہ مرے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اس طوفان نے مغربی بنگال میں کم سے کم ایک لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان میں جن کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے ان کو بیس ہزار روپیہ دیا جائے گا۔
اس سے قبل، ریاستی حکومت نے طوفان میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو 2.5لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ شدید زخمیوں کو پچاس ہزار اور معمولی زخمیوں کو پچیس ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیاتھا۔