لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ حضرت گنج کے ایک مشہور ریڈی میڈ کپڑا دکاندار پر لگے خاتون سے بدسلوکی کے معاملہ میں آج شام کچھ لوگوں نے تاجر کی دکان پر بینر و پوسٹر لگاکر اس کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ دکان کے باہر کافی دیر تک جم غفیر لگا رہا۔ اطلاع پاکر حضرت گنج پولیس موقع پر پہنچی اور کپڑا شوروم کے مالک پر دہلی میں
شناسہ کی لڑکی سے آبروریزی کی رپورٹ درج ہونے کی خبر جب لوگوںکو معلوم ہوئی تو دکان کے باہر مجمع اکٹھا ہو گیا۔
کچھ لوگوں نے دکان کے باہر بینر و پوسٹر لگاکر دکان کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ وہاں موجود خواتین نے بتایا کہ جب ان کو واقعہ کی اطلاع ملی تو اس کی مخالفت درج کرانے کیلئے دکان کے باہر جمع ہو گئیں۔ مخالفت کے پیش نظر دکان بند کر دی گئی۔ حضرت گنج کی خاص سڑ ک پر واقع کپڑے کی دکان پر لگے پوسٹر دیکھ کر کافی بھیڑ اکٹھا ہو گئی اور حضرت گنج پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ کپڑا دکاندار پر گزشتہ تیرہ فروری کو دہلی کے ایک ہوٹل میں ایک شناسہ کی لڑکی کی آبروریزی کا الزام لگا تھا۔ اس سلسلہ میں انیس فروری کو متاثرہ نے دکاندار کے خلاف دہلی کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی۔ واضح ہو کہ کپڑا تاجر کے خلاف دہلی کے چانک پوری تھانہ میں درج آبروریزی کے معاملہ میں منگل کو دہلی پولیس کی ایک ٹیم یہاں آئی تھی، دہلی پولیس کے پاس تاجر کے خلاف وارنٹ بھی تھا۔ اس نے تاجر کی گرفتاری کیلئے علی گنج پولیس سے بھی رابطہ قائم کیا تھا۔ سی او علی گنج نے تاجر کے گھر علی گنج پولیس کو دہلی پولیس کے ساتھ بھیجا تھا لیکن تاجر گھر پر موجود نہیں تھا۔