لکھنؤ: اَن لاک پارٹ-1 کی شروعات اور حکومت کی جانب سے راحت دئے جانے کے بعد لکھنؤ کے باشندوں کی زندگی نے رفتار پکڑ لی۔ دیر رات تک لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر نظر آیا۔
چوراہوں اور تراہوں پر ٹریفک اہلکاروں نے ٹریفک سسٹم کے تحت ٹریفک کی کمان سنبھال رکھی تھی، اس کے باوجود اہم چوراہوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطار نظر آئی۔ اس دوران قوانین کو توڑ کر تیز رفتار گاڑیوں کا چالان بھی کیا گیا۔
کورونا وبا کے سبب تقریباً دو ماہ سے زائد عرصے سے گھروں میں قید لوگوں نے کورونا کے ساتھ ہی جینے کا ہنر سیکھتے ہوئےزندگی کی رفتار پکڑ لی ہے۔ دوشنبہ کو لوگوں کے ہجوم کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا شاید غلط نہ ہوگا کہ کورونا جیسی کوئی وبا ہے حالانکہ ایک دو لوگوں کو چھوڑ کر زیادہ تر لوگوں نے منھ پر ماسک لگا رکھا تھا۔وہیں سبھی اہم چوراہوں حضرت گنج، سکندر باغ، ۱۰۹۰ چوراہا، لال بتی چوراہا اور برلنگٹن چوراہا سمیت دیگر چوراہوں پر ٹریفک سسٹم پہلے کے بندوبست کی طرح چلتا رہا۔ وہیں بازار کھلنے سے عالم باغ، قیصر باغ، اندرا نگر سمیت کئی دیگر علاقوں کے ساتھ ہی چوراہوں اور تراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں۔ اس دوران لوگوں کو جام کا بھی سامنا کرنا پڑا۔