لکھنؤ : سعودی عرب کے مدینہ واقع جنت البقیع میں دختر رسول اور ۴ ؍اماموں کےروضوں کی تعمیر نو کے مطالبے کے سلسلے میں دوشنبہ کو مظاہرہ کیا گیا۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے نخاس واقع اودھ پوائنٹ کے باہر ۵ لوگوں کے ساتھ علامتی مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کے طور پر ماتم کیا اور انتظامیہ کو عرضداشت سونپی۔دوسری جانب مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنی قیام گاہ پر روضوں کی تعمیر نو کے مطالبے کے سلسلے میں آن لائن احتجاج- مظاہرہ کیا۔ اس دوران مقامی انتظامیہ کے ذریعہ اور آن لائن عرضداشت اقوام متحدہ، دہلی واقع سعودی عرب کے سفارت خانے بھیج کر روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا۔ وہیں بڑی تعداد میں لوگوں نے کورونا انفیکشن کے سبب اپنے گھروں میں آن لائن احتجاج درج کراتے ہوئے روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا۔
جنت البقیع میں روضوں کی تعمیر نو کے مطالبے کے سلسلے میں علماء کی اپیل پر دوشنبہ کو کثیر تعداد میں لوگوں نے اقوام متحدہ اور سعودی عرب کو ای-میل کے ذریعہ آن لائن احتجاج درج کرایا اور روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا۔ مولانا یعسوب عباس نے اودھ پوائنٹ پر علامتی مظاہرہ کرتے ہوئے ۵ لوگوں کے ساتھ احتجاج کیا اور خونی ماتم کیا۔
انہوں نے بورڈ کی جانب سے وزیر اعظم کو مخاطب عرضداشت سونپی۔ جنت البقیع میں روضوںکی تعمیر نو کے مطالبے کے سلسلے میں ہر سال ۸؍شوال کو شہید اسمارک پر احتجاج-مظاہرہ کرتے ہوئے عرضداشت سونپی جاتی ہے،
لیکن اس سال کورونا انفیکشن کے سبب مظاہرے کو ملتوی کردیا گیا اور مولانا یعسوب عباس نے علامتی مظاہرہ کرتے ہوئے روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کو مختلف چینلوں اور یوٹیوب کے چینلوں پر نشر کیا گیا۔
وہیں مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے جوہری محلہ واقع مکان پر آن لائن مظاہرہ کیا۔ مولانا نے شاہ سعود مردہ باد و دیگر نعرے لکھے پلے کارڈ لے کر مظاہرہ کیا۔ سوشل میڈیا پر آن لائن مظاہرے کے دوران روضوں کی تعمیر نو کے مطالبے کے سلسلے میں اقوام متحدہ، دہلی واقع سعودی سفارت خانے اور مقامی انتظامیہ کو آن لائن عرضداشت بھیجی گئی۔
عرضداشت میں روضوں کی تعمیر نو یا مسلمانوں کو بنانے کی اجازت دینے، حکومت ہند سے روضوں کی تعمیر نو کیلئے مداخلت کرنے اور ہر ممکن مدد کرنے سمیت ۵ مطالبات شامل ہیں۔
آل اندیا شیعہ حسینی فنڈ کی جانب سے علامتی مظاہرہ کرتے ہوئے اسٹیکر جاری کیا گیا۔اسٹیکر کے ذریعہ مرکزی حکومت سے جنت البقیع کے مقدس روضوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔