دیوبند : آٹھ شوال کو ہر سال اہل بیت رسولؐ کے چاہنے والے پوری دنیا میں مجالس غم اور احتجاجی جلسے کر کے جنت البقیع کے انہدام جیسے انتہائی سفاکانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مذکورہ جگہ پر روضے کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کرتے ہیں ،
آٹھ شوال کی تاریخ ہر سال اہل بیت رسولؐ سے مخصوص ذہنیت والے لوگوں (سامراجی طاقتوں)کی دشمنی کی یاد پوری دنیا کے سامنے تازہ کر دیتی ہے لیکن ان دنوں ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کے پیش نظر جاری لاک ڈاؤن کے سبب امام جمعہ مولاناسید کلب جواد نقوی اور مولانا یعسوب عباس کی اپیل پر شیعہ طبقہ نے لبیک کہتے ہوئے گھروں میں رہ کر اپنے مکانوں کی چھتوں پر سیاہ پرچم لگائے اور ہاتھوں میں کالی پٹیاں باندھ کر اپنا احتجاج درج کرایا اور روضہ اطہر کی دوبارہ تعمیر کرائے جانے کا مطالبہ کیا ۔
اس موقع پر سیدمہدی حسن نقوی ،سید غضنفر علی ،سید حسن سعید اور سابق ریاستی وزیر سید عیسی رضا نقوی نے ہاتھوں میں کالی پٹی باندھ کر سوشل میڈیا کے توسط سے مزاروں کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر احتجاج درج کراتے ہوئے بتایا کہ جنت البقیع میں امام حسن مجتبی ،امام زین العابدین ،امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیہم السلام کے مزارات مقدسہ واقع ہیں اور انہیں مزاروں پر ہی وہ قبہ تعمیر تھا جسے دنیا روضہ جنت البقیع کہتی ہے جبکہ ایک روایت کے مطابق اسی مقام پر شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہر اسلام علیہا کا بھی مزار مطہر واقع ہے ۔