لکھنؤ(نامہ نگار)وبھوتی کھنڈ علاقہ میں واقع ایک کھانے کے ہوٹل میںمنگل کی دیر رات رنجش کے سبب کچھ لوگوں نے آگ لگا دی۔ آگ کی لپٹوں میں گھرا ہوٹل پوری طرح جل کر راکھ ہو گیا۔ ہوٹل مالک نے اس معاملہ میں ایک شخص پر آگ زنی کا الزام عائد کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہوٹل مالک اور اس ملزم کے خلاف مکان کے سلسلہ میں کافی وقت سے تنازعہ چل رہا ہے۔بستی کے رہنے والے اوم پرکاش کا اردو اکیڈمی وبھوتی کھنڈ-۱کے نزدیک یادو ہوٹل کے نام سے کھانے کا ہوٹل ہے۔ پرکاش نے بتایا کہ منگل کی دیر رات تقریباً ایک بجے کے نزدیک کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر ان کے ہوٹل میں آگ لگا دی۔ آگ کی وجہ سے ان کا پورا ہوٹل جل کر خاک ہو گیا۔ ہوٹل میں لگی آگ کا پتہ نہ تو پولیس کو چل سکا اور نہ ہی ہوٹل مالک کو۔ بدھ کی صبح جب لوگوں نے پرکاش کا ہوٹل جلا دیکھا تو اس کو اطلاع دی۔ لوگوں کی اطلاع پر پرکاش ہوٹل پہنچا تو اس کے پیروں تلے زمین کھسک گئی۔ پورا ہوٹل جل کر خاکستر ہو چکا تھا۔
پرکاش نے فوراً حادثہ کی اطلاع وبھوتی کھنڈ پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے ہوٹل میں لگی آگ کو پہلے تو حادثہ مانا پر جب ہوٹل مالک سے بات چیت کی گئی تو اس نے بتایا کہ ہوٹل میں لگی آگ حادثہ نہیں بلکہ جان بوجھ کر آگ لگائی گئی ہے۔ پرکاش نے اس معاملہ میںبستی کے ہی رہنے والے تیج پرتاپ سنگھ پر ہوٹل میں جان بوجھ کر آگ لگانے کا الزام عائد کیا ہے۔ پرکاش نے بتایا کہ تیج پرتاپ سنگھ نے اس کے اندرا نگر سیکٹر -۱۱واقع مکان پر دھوکہ دہی سے قبضہ کر لیا تھا اس معاملہ میں انہوں نے عدالت کا سہارا لیا تھا منگل کو اس معاملہ میں تیج پرتاپ سنگھ کو عدالت میں بیان کیلئے طلب کیا گیا تھا ایس او وبھوتی کھنڈ دیویندر دوبے کا کہنا ہے کہ پرکاش کی تحریر پر رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور پورے معاملہ کی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے۔