بھوپال: مدھیہ پردیش میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ صوبہ میں کورونا کے مریضوں کا ہندسہ 9 ہزار کو پار کرگیا ہے۔ یہی نہیں کورونا وائرس اب شہر سے گاؤں کی جانب بھی بڑھنے لگا ہے۔ خود حکومت یہ مانتی ہے کہ مائگرینٹ مزدوروں کے آنے کے بعد کورونا وائرس شہر سےگاؤں کی جانب منتقل ہوا ہے۔
ایسے میں ہزاروں کی تعداد میں سنودا سواستھ کرمچاریوں (کانٹریکٹ والے صحت ملازمین) کے ذریعہ حکومت کے خلاف اپنے مطالبات کو لےکر یوم سیاہ منانے کے اعلان سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سنودا سواستھ کرمچاری سنگھ نے اپنے مطالبات کو لے کر پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ اگر شیو راج سنگھ حکومت نے ان کے مطالبات پورے نہیں کئے تو صوبہ کے سبھی اضلاع میں ایک ساتھ یوم سیاہ مناکر وہ اپنی تحریک کا آغاز کریں گے۔ سنودا سواستھ کرمچاری سنگھ کے صوبائی ترجمان راکیش مشرا کہتے ہیں کہ آج ہی کے دن 2018 میں شیوراج سنگھ سرکار نے محکمہ صحت اور نیشنل ہیلتھ مشن سے جڑے ملازمین کو عارضی تقرری سے ہٹاکر پرماننٹ(مستقل)کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن دو سال بیت جانے کے بعد حکومت نے اب تک اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ سنودا کرمچاری سنگھ نے کورونا کے بحران میں یہ آندولن کا راستہ اس لئے چنا ہے کیونکہ سرکار ہماری بات سننے کو تیار نہیں ہے۔
سنودا کرمچاری کورونا مہاماری کے عالم میں بھی دوسرے کرمچاریوں کی طرح اپنی ڈیوٹی دے رہے ہیں لیکن وہ سرکاری سہولیات سے محروم ہیں۔ سنودا کرمچا ریوں کے لئے نہ تو کوئی بیمہ کی یوجنا ہے اور نہ ہی پنشن اسکیم اور 19 ہزار سے زیادہ کرمچاری نصف تنخواہ پرکام کر رہے ہیں۔ آج تو وارننگ دیتے ہوئے سبھی کرمچاریوں نے کالی پٹی باندھ کر سوشل ڈسٹنس کے ساتھ آندولن کیا ہے۔ آگے سرکار بات نہیں مانتی ہے تو حقوق کے لئے آر پار کی لڑائی لڑیں گے۔ کورونا لاک ڈاؤن نے ویسے ہی کمر توڑ دی ہے اور آب سرکار کی وعدہ خلافی ستم ڈھا رہی ہے۔
وہیں کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر قانون پی سی شرما کہتے ہیں کہ نیشنل ہیلتھ مشن اور محکمہ صحت کے دوسرے محکمہ سے جڑے سنودا سواتھ کرمچاریوں کے مطالبات جائز ہیں۔ کمل ناتھ سرکار نے ان کے مطالبات پر عمل کرنے کے لئے پورا پلان تیار کرلیا تھا، لیکن اس سے پہلے ان کے مطالبات تسلیم کئے جاتے، پوری ہوتی سرکار چلی گئی۔ سنودا سواستھ کرمچاری جس قانون کو لاگو کرنےکی بات کر رہے ہیں یہ تو شیوراج سنگھ سرکار نے ہی 2018 میں بنایا تھا، اب انہیں کی سرکار ہے تو انہیں سواستھ کرمچاریوں کا حق دینا چایئے۔ کانگریس سواستھ کرمچاریوں کے حق کی لڑائی میں اس کے ساتھ ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر صحت ڈاکٹر نروتم مشرا کہتے ہیں کہ سرکار سبھی کا دھیان رکھتی ہے۔ سنودا سواتھ کرمچاریوں کی بات بھی سامنے آئی ہے اور ہم ان سے بات کرکے اس کو حل کریں گے۔ اس سرکار میں کسی کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ سنودا کرمچاری کانگریس کے بہکاوے میں آنےیوالے نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی 24 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ جہاں ایک دوسرے کی پارٹی کے لیڈروں کو اپنے خیمہ میں شامل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
وہیں ملازمین بھی یہ جانتے ہیں کہ اگر اس وقت حکومت نے ان کے مطالبات پورے نہیں کئے تو انتخابات کے بعد پھر سالوں تک ان کا معاملہ التوا میں ہی رہے گا۔ حکومت بھی 19سنودا سواستھ کرمچاریوں کی ناراضگی مول لینا نہیں چاہتی ہے۔ وہیں محکمہ صحت کے ملازمین بھی اپنا مطالبات کو لے کر سرکار پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بناکر کام کرنا چاہتےہیں۔ حکومت ملازمین کو سبز باغ دکھاکر ہی کام کرے گی یا وعدے وفا ہوں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا، مگر محکمہ صحت کے سنودا ملازمین نے اپنے تیور سےحکومت کو بتادیا ہےکہ اس بار وہ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔