اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی کا کہنا ہے کہ دو کروڑ ایک ہزار یمنی شہریوں کو قحط اور بھکمری کا سامنا ہے جبکہ انہیں کورونا وائرس میں مبتلاء ہونے کا بھی خطرہ ہے
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی نے یمن کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کی ہے جس کے مطابق یمن میں چار سو انیس افراد کورونا وائرس میں مبتلاء ہو چکے ہیں جن میں سے پچانوے افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوکروڑ یمنی شہریوں کو کورونا وائرس کا خطرہ لاحق ہے۔
سعودی عرب، امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کر رہا ہے اور اس غریب عرب اور اسلامی ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے تاہم گذشتہ پانچ برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے علاوہ سعودی عرب کے تمام اتحادی اس سے علیحدہ ہو چکے ہیں اور متحدہ عرب امارات بھی اس وقت جنوبی یمن میں اس کے ایک قدیمی اتحادی کے بجائے ایک مد مقابل حریف کی شکل میں تبدیل ہو چکا ہے۔
یمن پر سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کے نتیجے میں اس وقت ہزاروں یمنی شہید ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق قحط اس ملک میں دنیا کے ایک بڑے انسانی المیے رقم کر رہا ہے۔
درایں اثنا یمن کی قومی حکومت میں قیدیوں کے امور کے سربراہ نے قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر عمل درآمد میں سعودی اتحاد کی خلاف ورزی کی خبر دی ہے۔ روزنامہ الثورہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی حکومت میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے ذریعے بیان دیا ہے کہ ریاض اس سمجھوتے پر اُسی صورت میں تیار ہوگا جب قیدیوں کے تبادلے کے تعلق سے سمجھوتے میں طے شدہ دو مرحلے یکجا انجام پائیں گے
عبدالقادر المرتضی نے مزید کہا کہ سعودی اتحاد کی اس شرط کا مقصد قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سمجھوتے میں رکاوٹ ڈالنا اور اسے ناکام بنانا ہے کیونکہ دوسرے مرحلے کے لئے تیاری میں دو مہینے کا وقت لگے گا۔ قیدیوں کے امور میں یمن کی قومی کمیٹی کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ فریق مقابل یعنی جارح سعودی اتحاد پر دباؤ ڈال کر اسے اس سمجھوتے پر عمل درآمد کے لئے مجبور کیا جائے۔
اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس کمیٹی نے سولہ فروری دو ہزار بیس کو اردن میں انصاراللہ اور یمن کی مستعفی منصور ہادی حکومت کے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ فریقین قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں ایک تفصیلی پروگرام پر متفق ہو گئے ہیں۔