لکھنؤ: کورونا وبا کے سبب گزشتہ ڈھائی ماہ سے زیادہ عرصہ تک بند مساجد اور عبادت گاہوں کے راستے نمازیوں و زیارت کرنے والوں کےلئے کھلے۔ عیش باغ عید گاہ واقع جامع مسجد میں صبح چار بجے فجر کی نماز کی پہلی جماعت امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی کے ساتھ پانچ نمازیوںنے ادا کی۔
جس کے بعد ۱۵-۱۵ منٹ کے وقفہ پر تین دیگر جماعتیں ہوئیں۔ اسی طرح شہر کی دیگر مساجد میں بھی ایک وقت میں ۵-۵ نمازیوں کے ساتھ جماعت کے ساتھ نماز ادا کی گئی۔ اس سے قبل مساجد کو سینیٹائز کیا گیا اور مسجد میںنمازیوں کی داخلے سے قبل تھرمل اسکریننگ کی گئی۔
نمازیوں نے ماسک لگاکر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کرتے ہوئے نماز اداکی اور اپنے پروردگار کا شکر ادا کیا ۔ نمازیوںنے نماز کے بعد کورونا وبا کے جلد ختم ہونے کےلئے خصوصی دعائیں کیں۔ امام عیدگاہ مولانا خالد رشید نے مذہبی جگہ کھولے جانے کےلئے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ یہ اچھی بات ہے کہ مساجد کے دروازے نمازیوں کےلئے کھل گئے ہیں۔
انہوںنے اللہ سے کووڈ-۱۹ کے ملک -دنیا سے جلد ختم ہونے کی دعا کی۔ اسی کے ساتھ مولانا نے مسلمانوں کی تاریخ پڑھتے ہوئےکہاکہ لاک ڈاؤن کے طویل مدت میں شریعت اسلامی کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے بہت سمجھداری کے ساتھ پڑوسیوںکی خبر گیری کرکے ان سے اچھا برتاؤ ، رحم دلی، صبر اور دیگر اسلامی رویہ کا نمونہ پیش کیا۔
انہوںنے حکومت سے دیگر اداروںکی طرح مساجد میں بھی نمازیوں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ اسی طرح تحسین گنج واقع جمعہ مسجد، کربلا تال کٹورہ، کربلا ملکہ جہاں، چار باغ واقع کھمّن پیر کی مزار سمیت شہر کی دیگر عبادت گاہوں میںبھی پہنچ کر لوگوںنے حاضری دی اور عبادت کی۔