افغانستان کی وزارت معدنیات نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ سمنگان میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں سولہ کان کن جاں بحق ہو گئے۔
افغانستان کی وزارت معدنیات کے ترجمان عبد القدیر مصطفی نے صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ تقریبا سولہ سے اٹھارہ مزدور اب بھی اس کان میں پھنسے ہوئے ہیں اور امدادی ٹیمیں انہیں نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
افغانستان کی وزارت معدنیات کے ترجمان نے کہا کہ اب تک ان افراد کے انجام کے بارے میں کوئی خبر ان کے پاس نہیں ہے۔
اس سے پہلے یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں تقریبا تیس افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
درایں اثنا درہ صوف بالا کے گورنر محمد سلطان سلطانی نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ کان میں گیس بھر جانے کی وجہ سے امدادی ٹیم کے لئے کان کے اندر داخل ہونا مشکل ہو گیا ہے۔ صوبہ سمنگان کے گورنر ابراہیمی نے سنیچر کو اعلان کیا تھا کہ درہ صوف بالا میں کوئلے کی ایک کان میں ہونے والے دھماکے سے اطراف میں واقع دو کانوں میں بھی آگ لگ گئی جس میں دو سو افراد پھنس کر رہ گئے ہیں۔