لکھنؤ: سماجوادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو ویڈیوکالنگ سے پارٹی کے اہم رہنماؤں- کارکنوں سے تنظیم کی سرگرمیوںکے سلسلہ میں گفتگوکی۔انہوںنے علاقائی سیاست کے بارےمیں بھی معلومات حاصل کی۔ سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کانپور کےآریہ نگر اسمبلی حلقہ سے سماجو ادی پارٹی رکن اسمبلی امیتابھ باجپئی سے ویڈیو کالنگ پر رابطہ کیا۔
باجپئی پینے کے پانی کے مسئلہ کو لیکر پانچ دن سے دھرنادے رہےہیں۔ ان کے ساتھ کئی کارپوریٹر بھی ہیں جو ان کی جدوجہد میںساتھ دے رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت میں لوگ پانی کیلئے ترس رہے ہیںاس کیلئے رکن اسمبلی کو دھرنا دینے پر مجبور ہوناپڑا۔
بارہ بنکی ضلع کے اسمبلی حلقہ دریاباد کے میڈیکل اسٹوڈینٹ اگستیہ پٹیل سے اکھلیش نے گفتگومیںریاست میں صحت خدمات پر گفتگو کی۔ اگستیہ پٹیل باندہ کے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس سال سوم کے طالب علم ہیں۔پٹیل نے میڈیکل شعبہ میں نوجوانوں کے سامنے آرہی مشکلات کے بارے میں بتایااور سماج وادی حکومت کے دورکی سہولتوں کا ذکرکیا۔ اکھلیش یادونے بتایاکہ سماج وادی حکومت میں آزادی کےبعد ۵۰۰؍ ایم بی بی ایس کی سیٹوں میں اضافہ کیاگیا۔ نئے میڈیکل کالجوںکی تعمیر کرائی۔ بدایوں اورجونپور میں سرکاری میڈیکل کالج کے قیام اور نوئیڈامیں پہلے پوسٹ گریجویٹ سپر اسپیشلٹی اطفال اسپتال اور تعلیمی ادارے اور گریٹرنوئیڈا میں میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے فیصلہ سماج وادی حکومت کی مدت کار میں کئے گئے تھے۔
گورکھپورمیں ایمس کے قیام کیلئے زمین سماج وادی حکومت نے دی تھی۔ لکھنؤ میں کینسر اسپتال بنایا تھا۔ سماجوادی حکومت نے سبھی مریضوںکی بھرتی فیس معاف کر دی تھی اور بی پی ایل کارڈ یافتگان کی جانچ، علاج بھی مفت ہو گیا تھا۔ بی جے پی حکومت اتنی غیر حساس ہے کہ بیماری کےمعاملوںمیں بھی غیر ذمہ داری کا رویہ اختیار کرتی ہے اس کی تین سال کی مدت کار میں ایک بھی اسپتال نہیں بنا۔ انہوں نے کہاکہ سماج وادی حکومت نے عوام کو راحت دینے کیلئے کئی ایمبولنس خدمات شروع ہوئی تھیں ۔
بیماروںکو اسپتال لےجانے کیلئے مفت ٹول فری نمبر ۱۰۸ سماج وادی ایمبولنس خدمات عورتوںکو زچگی کیلئے گھر سے اسپتال لانے اورلےجانے کیلئے ۱۰۲نمبر خدمات کی شروعات ہوئی تھی۔