نئی دہلی، 21 جون (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزارت خارجہ کے بیانات کے برعکس آل پارٹی میٹنگ میں کسی درانداز کے ہندوستانی سرحد میں نہ آنے اور ہماری چوکیوں پر کسی کا قبضہ نہ ہونے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان سے کئی سوال کھڑے ہوتے ہیں اور مسٹر مودی کو انہی سوالات کے جواب دینے چاہئیں۔
کانگریس کے رہنما کپل سبل نے اتوار کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی کہتے ہیں کہ ہندوستانی سرحد میں چین نے دراندازی نہیں کی ہے۔ مسٹر مودی کی طرح ہی چین بھی کہتا ہے کہ وہ ہندوستان میں نہیں گھسا ہے کیونکہ گلوان وادی اس کی ہے اور اس کے جوان اپنے علاقے میں ہیں۔ چین کے فوجی گلوان وادی میں ہیں مسٹر مودی کہہ رہے ہیں کہ ہماری سرحد میں کوئی نہیں آیا ہے۔ اسی بیان بازی کا فائدہ چین اٹھا رہا ہے اور وہ ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہے کہ اس نے کسی کی سرحد کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کے بیان کے سلسلے میں بعد میں حکومت کی وضاحت آئی ہے۔ اس سے صاف ہوتا ہے کہ مسٹر مودی نے سچ کو چھپایا ہے۔ انھیں بتانا چاہیے کہ گلوان وادی میں چین کے فوجیوں کی موجودگی سے متعلق انہوں نے وہی بات کیوں کہی جو چین دعویٰ کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کو واضح کرنا چاہیے کہ چین کے فوجیوں کے ہندوستانی سرحد پر قبضے کی بات انہوں نے کس سے چھپائی ہے۔
مسٹر سبل نے سوال کیا کہ اگر چین نے ہندوستانی سرحد پر قبضہ نہیں کیا تو ہمارے 20 فوجی کیسے شہید ہوئے اور 85 فوجی کیسے زخمی ہوئے ہیں۔ اسی واقعہ میں 10 فوجی افسران کو چین نے یرغمال بنایا ہے جنھیں واپس لوٹا دیا گیا۔ اگر مسٹر مودی کے بیان کے مطابق چین کی فوج ہندوستانی سرحد میں نہ تو گھسی ہے اور نہ ہی چین نے ہماری کسی زمین پر قبضہ کیا ہے تو حکومت کو بتانا چاہیے کہ یہ سب کیسے ہوا؟