لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ لکھنؤ سے ہردوئی کی جانب جانے والی بس کے سامنے اچانک موٹر سائیکل پر سوار نوجوان آگیا جسے بچانے کی خاطر بس ڈرائیور نے اچانک بس کو ایک طرف کر دیا جس کے سبب گاڑی الٹ گئی۔ بس میں سوار ایک درجن سے زائد لوگ شدید طور سے زخمی ہو گئے۔ گاؤں کے لوگوں نے زخمیوں کو بس سے باہر نکالا اور حادثہ کی اطلاع پولیس کودی۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے زخمیوں کو پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج ک
ے بعد ڈاکٹروں نے زخمیوں کو گھرجانے کی اجازت دے دی۔ دوسری جانب مڑیاؤں میں سائیکل سوار دودھ تاجر کو کار نے ٹکر مار دی جس کے سبب وہ زخمی ہو گیا۔ لوگوں نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ موصولہ خبر کے مطابق ہردوئی سے لکھنؤ کی طرف بس آرہی تھی۔ بس جب باز نگر اندھے کی چوکی کے نزدیک پہنچی اچانک اس کے سامنے موٹرسائیکل سوار آگیا۔ بس ڈرائیور نے اسے تو بچا لیا لیکن بس پر توازن برقرار نہیں رکھ سکا جس کے سبب بس الٹ گئی۔ جائے حادثہ پر لوگ جمع ہو گئے اور انہوں نے کسی طرح زخمیوں کو بس سے باہر نکالا اور ٹراما سینٹر میں داخل کرایا۔ اس حادثہ میں ایک درجن لوگ زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب بی کے ٹی کے ساہڑا مئو کا باشندہ دودھ تاجر میوا لال سائیکل سے دودھ لیکر جا رہا تھا۔ میوا لال جب سیوا اسپتال کے قریب پہنچا اچانک اس کی سائیکل میں تیز رفتار کار نے ٹکر مار دی۔ ٹکر لگنے کی وجہ سے میوا لال دور جا گرا اور شدید طور سے زخمی ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔