کانپور: کانپور میں کورونا وائرس کا اثر تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔ ضلع میں دوشنبہ کو ایک ادھیڑ شخص کھانستے کھانستے زمین پر گر پڑا اور تڑپ کر دم توڑ دیا۔ کورونا مشتبہ مان کر آس پاس کے لوگ اسے دیکھتےرہے، لیکن کسی نے بھی آخری وقت میں پانی بھی نہیں پلایا۔ پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔
موقع پر پہنچے پولیس ملازمین بھی لاش دیکھ کر لوٹ گئے۔ چچازاد بھائی نے سی ایم او کو اطلاع دی۔ ان کا الزام ہے کہ سی ایم او نے ایمبولنس اور میڈیکل ٹیم بھیجنے سے منع کرکے فون کاٹ دیا۔ ادھیڑ شخص کی لاش ۲۰ گھنٹے تک گھر کے باہر پڑی رہی۔
بدھنو تھانہ کے پہاڑپور موضع میں رہنے والے اومی دیویدی (۵۰) کی شادی نہیں ہوئی تھی۔ وہ تنہا ہی زندگی گزار رہا تھا۔ اومی دیویدی گذشتہ کئی دنوں سےکھانسی اور بخار سے متاثر تھا۔ پڑوسی سمیت پورا محلہ انہیں کورونا متاثر مانتا تھا اور لوگ وبا کا خطرہ ہونے کی وجہ سے ان کے پاس جانے سے ڈرتے تھے۔ دوشنبہ کی دوپہر اومی گھر کے باہر بیٹھے تبھی انہیں اچانک کھانسی آگئی، کھانستے ہوئے وہ زمین پر گر پڑے اور تڑپ کر دم توڑ دیا۔ پورا محلہ انہیں تڑپتے دیکھتا رہا کسی نے ان کی مدد نہیں کی۔
مقامی لوگوں نے پولیس اور ۱۰۸؍ایمبولنس کودی اطلاع: معمر شخص کی موت کے بعد علاقے میں وبا پھیلنے کا خوف سبھی کو ستانے لگا، مقامی لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کو اور ۱۰۸؍ ایمبولنس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس بھی لاش کو دور سے دیکھ کر واپس لوٹ گئی۔ ۱۰۸؍ایمبولنس بھی کورونا مشتبہ مان کر واپس لوٹ گئی۔
چچازاد بھائی کو سی ایم او نے کیا منع: اومی کے چچازاد بھائی کو جب موت کی خبر ملی تو موقع پر پہنچے۔ انہوں نے سی ایم او کو کورونا مشتبہ بھائی کی موت کی اطلاع دی۔ سی ایم او نے ایمبولنس اور میڈیکل ٹیم بھیجنے سے منع کرتے ہوئے فون کاٹ دیا۔ معمر شخص لاش دوشنبہ کی دوپہر سے منگل کی دوپہر تک گھر کے باہر ہی پڑی رہی۔ محکمہ صحت کی لاپروائی سے ناراض بھائی نے وزیر اعلیٰ سے شکایت کرنے کی بات کہی ہے۔
پولیس نے لاش کو لوڈر میں رکھوایا: منگل کی صبح پہنچی پولیس نے کنبہ والوں سے لاش کو پالی تھین سے پیک کروایا، اس کے بعد ایک لوڈر میں رکھوا کر آخری رسوم کرنے کیلئے کہا ہے۔ ایس او بدھنو پشپراج سنگھ کے مطابق دوشنبہ کو معمر شخص کی موت ہوئی تھی۔ ان کے کنبے کو شک تھا کہ اومی کورونا متاثر ہے، اس لئے وہ موت کے بعد کورونا جانچ کرانا چاہتے تھے، اس بارے میں سی ایم او کو خط لکھا گیا تھا۔ سی ایم او نے کہا تھا کہ موت کے بعد کورونا ٹیسٹ کرانے کا قانون نہیں ہے۔