بارہ بنکی : صفدرگنج تھانہ علاقہ کے موضع کرم اللہ پورمزرعہ دادرامیں جمعرات کی صبح روٹی ،سبزی اور چائے پینے کے بعد بگڑی حالت میں ماں بیٹی کی موت ہوگئی اور ضلع اسپتال میں باپ اور دوبیٹیوں کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔پولیس معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کیلئے ماں کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرارہی ہے۔
جمعرات کی صبح کرم اللہ پور کے رہنے والے سورج کشیپ ولد ہورن کے گھرپر بنی چائے سے قبل سبھی کنبہ والوںنے آلو کی سبزی روٹی کھائی،اس کے بعد چائے پی، دوتین گھنٹے کے بعد سورج کی ۱۳سالہ بیٹی آرتی کی حالت بگڑنے لگی، لوگ علاج کیلئے لے جاتے اس سے قبل آرتی کی موت ہوگئی ،
جس کی آخری رسوم اداکرنے کے بعد ایک ایک کرکے گھر کے سبھی اراکین جس میں ۳۲سالہ مالتی اہلیہ سورج و۳۵سالہ سورج ولد ہورن ، ۶سالہ شیوا،۲سالہ شیوم کی حالت خراب ہونے لگی،رات قریب ۹بجے سبھی کنبہ والوں کو ایمبولینس سے ضلع اسپتال لے جایاگیاجہاں جمعہ کی صبح قریب ۶بجے مالتی کی بھی موت ہوگئی۔
سورج اور اس کے دونوں بیٹے شیواوشیوم کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ماں -بیٹی کی موت کی اطلاع پھیلتے ہی انتظامیہ سکتے میں آگیااور آناً فاناً انتظامیہ افسران نے ضلع اسپتال میں پہنچ کر معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کےلئے متوفیہ مالتی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے بھیجا ہے۔
۱۰برسوں سے پنی میں رہتاتھا کنبہ:ضلع اسپتال میں سنگین طور سے بھرتی سورج قریب ۱۰ برسوں سے موضع کرم اللہ پور کے باہر پنی تان کر رہتاتھا اس سے قبل سورج اپنے بھائی اجودھیا اور والد کے ساتھ کٹرامسولی میں رہتاتھا، ۱۰ برس قبل سورج پنجرولی اور بھائی اجودھیا صفدر گنج اور یومیہ منڈی میں مزدوری کاکام کرنے جاتا تھا،
متاثر کا راشن کارڈ نہیں بنا تھا لاک ڈاؤن کے دوران پریشان کنبہ کی گاؤں پردھان مبین سکندر نے راشن دے کر مدد کی تھی۔ بدھ کی شام کو متوفیہ مالتی دیوی نے چنے کی دال اور سبزی پکائی تھی ،جسے سبھی نے کھایاتھا۔