نئی دہلی، 27 جون (یو این آئي) کانگریس نے آج کہا کہ چین کے فوجی دستے ہندوستان کی سرزمین پر موجود ہے اور پارٹی کو یقین ہے کہ جس جارحیت کے ساتھ وہ ہندوستانی سرحد میں دراندازی کررہا ہے، سفارتی سطح پر اب صورتحال سنبھلنے والی نہیں ہے۔ اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو آگے آنا چاہئے اور چین کو اپنی سرحد کے اندرواپس جانے کے لیے سختی سے کہنا چاہئے۔
کانگریس کے لیڈر کپّل سبل نے ہفتہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی فوجی دستے ہندوستانی سرزمین پر موجود ہيں اور اس کے تمام شواہد دستیاب ہیں، اس کے باوجود مسٹر مودی نے کہا ہے کہ کسی نے بھی ہماری سرحد میں دراندازی نہیں کی ہے اور نہ ہی کسی نے ہماری سرحد پر قبضہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جوکچھ کہتے ہیں، اسے پورا ملک غور سے سنتا ہے اور ان پر بھروسہ کرتا ہے۔ اس لیے وزیر اعظم کو اپنے عہدے کےوقار کے پیش نظر ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئيں، جن پر سوالات کھڑے ہوں، کیونکہ یہ صورتحال کسی بھی ملک کے لیے اچھی نہیں ہے۔
مسٹر سبل نے سوال کیا کہ وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے چین سے متعلق کل جماعتی اجلاس میں غلط بیان کیوں دیا؟ مسٹر مودی کو سامنے آکر چین کی مذمت کرنی چاہئے اور انھیں اپنی سرحد میں واپس جانے کو سختی سے کہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے لداخ میں انتہائی اسٹریٹجک اہمیت والے وائی جنکشن حصے کو قبضے میں لے لیا ہے۔ اس مقام سے ہندوستانی سرحد کے دفاع پر مامور فوجیوں کو ضروری سامان ہوائی جہاز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے، لیکن اب اس پر چین کا قبضہ ہے۔ وادی گلوان پر بھی اس کا قبضہ ہے اور یہ علاقہ بھی اسٹریٹیجک اعتبار سے اہم ہے۔