لکھنؤ : کورونا انفیکشن کی روک تھام کیلئے محکمہ صحت ۱۰ دن کی خصوصی مہم چلائے گا۔ صحت کارکن حساس علاقوں میں گھر گھر جاکر لوگوں کی اسکریننگ کریں گے۔ اگر کوئی مشتبہ مریض ملتا ہے تو اینٹی جن ٹیسٹنگ کے ذریعہ کووڈ-19 کی جانچ کرائی جائے گی۔
سی ایم او ڈاکٹر نریندر اگروال نے بتایا کہ گذشتہ کچھ دنوں کے اندر کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی آگئی ہے، جس کیلئے کچھ اور قدم اٹھائے جانے ضروری ہیں۔ کورونا انفیکشن کی روک تھام کیلئے آئندہ ۵ سے ۱۵؍جولائی کے درمیان محکمہ صحت کووڈ-19 عوامی رابطہ مہم چلائے گا۔
مہم کے تحت محکمہ صحت کے کارکن کھانسی، بخار، زکام اور سانس میں پریشانی والے مریضوں کی پہنچا کریں گے، جن لوگوں میں سونگھنے کی صلاحیت کم ہو رہی ہو یا پھر کھانے میں ذائقہ نہ پتہ چلتا ہو، تو ان کی کورونا کی جانچ کی جائے گی۔
راجدھانی کے سبھی علاقوں کو مستفید کرنے کیلئے تقریباً ۲ ہزار ٹیمیں تشکیل کی گئی ہیں، جو دیہی اور شہری علاقوں میں جانچ کرکے لوگوں کی تفصیل جمع کرنے کے ساتھ جانچ کرائیں گی۔ کورونا مشتبہ ہونے پر اینٹی جن ٹیسٹنگ کروائی جائے گی اور رپورٹ پازیٹیو آنے پر مریض کو آئیسولیشن وارڈ میں بھرتی کرایا جائے گا۔
۱۵ نئے علاقوں کو بنایا گیا کنٹینمنٹ زون: راجدھانی میں منگل کو ۳۲ نئے مریضوں کے ملنے کے بعد ۱۵ نئے علاقوں میں کنٹینمنٹ زون بنائے گئے ہیں، جو نئے علاقے کنٹیمنٹ زون بنائے گئے اس میں پاٹا نالہ چوک لکھنؤ، سیکٹر بی اندرانگر، دوریکا پوری تیلی باغ، امن بہار کالونی فیض اللہ گنج، جگل بہار کالونی کیشو نگر، روچی کھنڈ-1 شاردا نگر، کھرگا پور گومتی نگر، ۵۳۱ آئی آئی ایم روڈ، رام بسیرا اپارٹمنٹ، نیو حیدر آباد، گوری اپارٹمنٹ، میرا بائی مارگ، اسماعیل گنج نزد پرائمری اسکول، امبیڈکر پورم ونیت کھنڈ، گومتی نگر، ریاستی املاک کالونی مالک ایونیو، باؤلی بازار سعادت گنج اور اسنگ وہار پارہ روڈ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نئے مریض نہ ملنے کے سبب ۷ علاقوں کو کنٹیمنٹ زون کی فہرست سے باہر کیا گیا۔ پھول باغ، قیصر باغ، ۵-اے ای پلیکس مال ایونیو، اے-1262، اندرانگر، بیکاپلی عالم باغ، 49/2 وکاس کھنڈ گومتی نگر، 439/10 اندرا نگر اور 50/2 ونمر کھنڈ گومتی نگر کو کنٹیمنٹ زون سے باہر کیا گیا ہے۔
غلط رپورٹ سے مریض پریشان: چرک اسپتال میں مریض علیزا ابراہیم نے کورونا جانچ کرائی، جو پازیٹیو آگئی۔ گھبرائے گھر والے فوراً کے جی ایم یو پہنچے جہاںعلیزا نے دوبارہ کووڈ-19 کی جانچ کرائی، تو جانچ رپورٹ نگیٹیو آئی۔ انہوں نے چرک کے ذریعہ دی گئی رپورٹ دکھائی۔
ڈاکٹروں کے ذریعہ اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کرنے پر علیزا کے گھر والے دوبارہ چرک پہنچے اور غلط رپورٹ دئے جانے پر اعتراض درج کرایا۔ چرک اسپتال کے اسٹاف نے جب رپورٹ کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ وہ رپورٹ کسی علیزا تبسم کی تھی جو غلطی سے علیزا ابراہیم کو دے دی گئی تھی۔