لکھنؤ : اترپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے کمار للو نے منگل کو یوگی حکومت پر دلت و او بی سی مخالف ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی ریاستی حکومت میں سماج کے کمزور طبقات کو ہراساں کرنے اور انہیں مشق ستم بنانے والے افراد کو ادارہ جاتی تحفظ فراہم کیا گیا ہے ۔
یوپی سی سی کی شیڈول کاسٹ سیل کی جانب سے منعقد پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر للو نے کہا کہ اترپردیش گذشتہ تین سالوں میں دلت ۔او بی سی ہراسانی اور ریپ و تشدد کا ہب بن گیا ہے ۔
دلت ۔او بی سی کے خلاف ہونے والے کرائم میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے لیکن بی جے پی اور یوگی حکومت میں موجود او بی سی اور دلت لیڈروں میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ ان کے طبقات کو مشق ستم بنانے والے افراد کے خلاف آواز بلند کرسکیں۔مسٹر للو نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ایجنسی’نیشنل کرائم ریکارڈ س بیورو'(این سی آر بی) کی جانب سے جاری ڈاٹا کے مطابق ریاست میں یومیہ بنیاد پر دلت ہراسانی کے ۳۳معاملے پیش آتے ہیں۔
سنکلپ پتر میں او بی سی اور دلتوں کو سیکورٹی فراہم کرنےکے وعدے اب کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔اترپردیش کانگریس کمیٹی کے ایس سی برانچ کے صدرآلوک پرساد نے کہا کہ گذشتہ میٹنگ میں تشدد، ریپ اور ہراسانی کے بڑھتے واقعات پر گذشتہ میٹنگ کی قرارداد میں اس کی مذمت کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ۲۰۰۸یں دلتوں کے خلاف پیش آئے ہراسانی کے واقعات میں سے آدھے واقعات اترپردیش میں وقوع پذیر ہوئے تھے۔ریاست میں حالات اب بھی ناگفتہ بہ ہیں۔
مسٹر پرساد نے کہا کہ یوپی سی سی ایس سی ونگ ایک مہم کا آغاز کرے گی اور دلت و او بی سی کے خلاف بڑھتے ہراسانی، تشدد کے واقعات کے خلاف آواز بلند کرے گی۔اس موقع پر انہوں نے تمام اضلاع میں کمزور طبقات پر پیش آنے والے تشدد و ہراسانی کے واقعات کا تفصیلی ذکر کیا۔
ایس سی سیل کے نائب صدر تنج پونیا نے پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن میں غیر منظم شعبے میں بڑے پیمانے پر دلت اور اوبی سی بے روزگار ہوئے ہیں۔ یہی ان کی آمدنی کا اہم ذریعہ تھے ۔ ایسے میں حکومت کو ان کی بہتری کے لئے معاشی پیکج کا اعلان کرنا چاہئے ۔