نئی دہلی: آپ کو یاد ہوگا کہ مارچ کے مہینے میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کےلئے پورے ملک میں لاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا۔ اسی دوران دہلی کے حضرت نظام الدین علاقے میں تبلیغی جماعت کی تقریب کا اہتمام کرنےکا معاملہ بھی سرخیوں میں رہا۔
حالانکہ تبلیغی جماعت نے یہ پروگرام لاک ڈاون سے پہلے ہی کیا تھا۔ تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے سینکڑوں لوگ ایک ہی عمارت کے اندر پھنس گئے تھے۔ اس میں کئی غیرملکی شہری بھی تھے۔ اس حادثہ کو لےکر پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا اور تبلیغی جماعت پر کورونا پھیلانے کا الزام عائد کیا جارہا تھا۔ دہلی پولیس نے اس دوران تبلیغی جماعت کے کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا تھا، جس میں کئی بیرون ملک کے شہری ہیں۔ اب دہلی کی ایک عدالت نے انہیں رہا کردیا ہے۔ ان پر 10-7 ہزار تک کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
956 غیرملکی شہری ہوئے تھے گرفتار
تبلیغی جماعت کے پروگرام میں ملیشیا کے 121 اور سعودی عرب کے 11 شہریوں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔ ان سب نے عدالت میں ویزا اور لاک ڈاون کی خلاف ورزی کی بات تسلیم کی ہے۔ ان پر 10-7 ہزار روپئےکا جرمانہ لگایا گیا۔ واضح رہے کہ دہلی پولیس نے 956 غیرملکی شہریوں کو گرفتارکیا تھا۔ پولیس نے انہیں صرف جرمانہ دے کر چھوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں ظاہر کیا۔ غیرملکی شہریوں کا پہلا جتھہ اب آئندہ منگل کو واپس اپنے وطن لوٹ سکتا ہے۔
59 چارج شیٹ دائر کی گئیں
پولیس کی جانب سے جون مہینے میں اس معاملے میں 36 ممالک کے 956 غیر ملکیوں کے خلاف 59 چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ غیرملکی شہریوں کی طرف سے پیش ایک وکیل نے کہا کہ ملیشیائی شہریوں نے الزامات کو قبول کرکے سزا کم کرنے کی اپیل کی، جس کے بعد میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سدھارتھ ملک نے حکم دیا۔ اس معاملے میں عرضی گزار لاجپت نگر کے ایس ڈی ایم، لاجپت نگر کے ایڈیشنل پولیس کمشنر اور نظام الدین کے انسپکٹر نے کہا کہ انہیں عرضیوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے، جس کے بعد انہیں رہا کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
60 ملیشیائی شہریوں کی ہوئی تھی رہائی
سینئر وکیل ایس ہری ہرن نے کہا کہ ایک دیگر میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ آشیش گپتا نے سعودی عرب کے غیر ملکی شہریوں کے معاملے میں حکم دیا۔ انہوں نے بھی سزا کم کرنے کے بدلے ہلکے الزامات قبول کئے ہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو بھی اسی عمل کے تحت عدالت نے 60 ملیشیائی شہریوں کو 7-7 ہزار روپئے جرمانہ ادا کرکے رہائی کی اجازت دی تھی۔