لکھنؤ۔ شہرمیں سرکاری اسپتالوںمیں کورونا مریضوںکی بھرتی بند ہونےکے بعد صرف ایرا میڈیکل کالج میں ہی مریضوںکو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ منگل کو ایرامیڈیکل کالج میں ۱۷نئے مریضوںکی بھرتی کرائی گئی جس کےبعد مریضوںکی کل تعداد ۲۷۵ہوگئی اس میں ۱۰۰عورتیں ۱۵۹ مرد اور ۱۶ بچے شامل ہیں۔
ہردوئی روڈواقع ایرازمیڈیکل کالج میں مسلسل کوروناکے مریض بڑھ رہے ہیں کئی مریض سنگین حالت میں ہیں جنہیں وینٹی لیٹرپر رکھاگیاہے۔ بھرتی مریضوں میںبچوںسے لیکربزرگ تک ہیں۔ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایم اے فریدی نے بتایاکہ مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کے سبب ڈاکٹروںپر دباؤ کافی ہے۔ اس کے باوجودتربیت یافتہ ڈاکٹروںکی ٹیم مریضوںکو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرارہی ہے۔
مریضوں میں کئی دوسری بیماریوں سے بھی متاثر ہیں جس کیلئے ان کی جانچ کراکر ان کا علاج کرایا جا رہا ہے۔ پرنسپل ڈاکٹر فریدی نے بتایاکہ کچھ مریض ایک ہی کنبہ کے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ایک ساتھ رکھ کر علاج کیاجارہاہے۔اسپتال میں کورونا متاثر مریضوں کے آنے کےبعد سبھی کی دوبارہ جانچ کراکر علاج شروع کیاگیا۔ کئی مریضوں میں یرقان اور دیگر بیماریوں کی بھی تصدیق ہورہی ہے ۔
ڈاکٹر فریدی نے بتایاکہ کووڈ زون میںکام کرنےو الے سبھی ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو محکمہ صحت کی گائڈ لائن کے مطابق تربیت دی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ ایرا میڈیکل کالج نے کوروناکے مریضوںکے علاج کیلئے لیول ۳زمرہ کاکووڈ اسپتال بنایاہے جس میں آئیسولیشن، آئی سی یو اور وینٹی لیٹرجیسی تمام سہولیات بھی موجود ہیں۔
۳ ۳ مریض استپال سے ہوئے ڈسچارج
ایرامیڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایم اے فریدی نے بتایاکہ منگل کو ۳۳ مریضوںکو صحت یاب ہونے کے بعد ڈسچارج کیا گیا۔ مریضوں کی دوبارہ جانچ نگیٹیو آنے کےبعد انہیں اسپتال سے چھٹی دی گئی ، ان سبھی کوصلاح دی گئی ہے کہ وہ آئندہ دو ہفتوں تک ہوم کورینٹائن رہیں۔ ڈاکٹر فریدی نے بتایاکہ اسپتال میں مل رہے علاج و مقوی غذا کے سبب مریضوں نے اتنی جلد ریکوری کی۔