غازی آباد۔ صحافی وکرم جوش کی بدھ کی صبح اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ پیر کی رات بدمعاشوں نے سرعام ان کے سر میں گولی ماری تھی۔ حملے کے وقت ان کی دو بیٹیاں بھی ان کے ساتھ تھیں۔ اس کے بعد انہیں یشودا اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ لیکن سنگین طور پر زخمی وکرم کو بچایا نہیں جا سکا۔ اس معاملہ میں پولیس نے نو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں، ایک چوکی انچارج کو معطل کیا گیا ہے۔
غازی آباد کے وجئے نگر علاقے مین کچھ نامعلوم بدمعاشوں نے صحافی وکرم جوشی پر حملہ کیا تھا۔ واقعہ کا سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ چکا ہے۔ اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں وکرم جوشی اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ موٹر سائیکل سے جاتے دکھ رہے تھے۔ اسی وقت بدمعاشوں نے انہیں گھیر لیا اور ان کے سر میں گولی مار دی۔ اس معاملہ میں نو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پہلے کی تھی مار پیٹ
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھ رہا ہے کہ تقریبا 5-6 بدمعاشوں نے وکرم جوشی کو گھیرا اور پھر ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔ بعد میں وکرم جوشی کو گولی مار کر فرار ہو گئے۔ والد کو زخمی دیکھ کر بیٹیاں مدد کی گہار لگاتی رہیں، لیکن مدد نہیں ملی۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہو چکا ہے۔ اب پولیس اس سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ دراصل، کچھ دن پہلے ہی وکرم جوشی نے تھانہ وجئے نگر میں ایک تحریر دی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کچھ لڑکے ان کی بھانجی کے ساتھ چھیڑخانی کرتے ہیں۔ اس کی انہوں نے مخالفت بھی کی تھی جس کے بعد پیر کی شام کو جب وکرم جوشی کہیں جا رہے ہیں، تبھی ان بدمعاشوں نے ان پر حملہ کر دیا اور انہیں گولی مار دی۔