لکھنؤ: اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کےچیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ کووڈ-۱۹ جیسی موذی بیماری کے پیش نظر عیدالاضحی کی عبادتوں کی انجام دہی اور اپنی مسرتوں کااظہار اسی طرح کریں جیسے شب برأت، رمضان کے الوداعی جمعہ اور عیدالفطر کے مواقع پر وہ کرچکے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ مسلمانوںکے اس اجتماعی رویے کے سامنے آنے سے سماج میںوہ ذمہ دار شہری ہونے کی مثال بنیںگے۔مولانا فرنگی محلی نے کووڈ-۱۹ کے سلسلے میںعالمی ادرہ صحت کی احتیاطی تدابیر اور حکومت کے احکامات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہاکہ عید الاضحی میںہر صاحب حیثیت مسلمان پر قربانی کرنا واجب ہے۔اس لئے قانونی دائرے میں رہتے ہوئے قربانی کے فریضے کو ضرورانجام دیں۔حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں میںہی قربانی کریں۔ انہوں نے کہاکہ جن علاقوںمیں عید الاضحی کے تینوں دن ریڈ زون رہتا ہے اور اس وجہ سے وہ لوگ قربانی نہیںکرپاتے ہیں تو ان کو چاہئے کہ دوسری جگہوںپر اپنی قربانی کی رقم بھیج کر قربانی کرائیں۔ جن علاقوں میںقانونی بندشیں ہیں یا کوششوں کے باوجود بھی جانور دست یاب نہیں ہوپارہے ہیں تو وہ حضرات بھی اپنی رقم دوسری جگہ بھیج کر قربانی کرالیں۔واضح ہوکہ اگر کسی وجہ سے دوسری جگہ قربانی نہیں ہوسکی تو ایسی صورت میںقربانی کے دنوں کے بعد قربانی کے بقدر رقم صدقہ کرنا واجب ہوگا۔ جو حضرات اپنی واجب قربانی کے ساتھ ساتھ ہر سال نفلی قربانیاں کراتے تھے وہ موجودہ وبا (کووڈ-۱۹) سے پیدا حالات کے مد نظر وہ رقم راہ خدا میں صدقہ کردیں۔ اس کا بہترین مصرف مدارس اسلامیہ ہیں۔ہمیشہ کی طرح انہی جانوروں کی قربانی کی جائے جن پر کوئی قانونی بندش نہیںہے۔ قربانی کرنے والا آدمی نیا ماسک، نئے گلوزپہن کر اوراپنے آلات کو پوری طرح سینیٹائز کرکے قربانی کرے۔قربانی کے وقت ایک جگہ پر ۵ سے زیادہ افراد جمع نہ ہوں۔ سڑک کے کنارے، گلی اور عوامی جگہوں پر ہرگز قربانی نہ کی جائے۔جانوروں کی آلایش اور فضلات راستوں یا عوامی جگہوںپر نہ پھینکیں بلکہ نگر نگم کے کوڑے دانوں ہی کا استعمال کریں۔ قربانی کے جانوروں کا خون نالیوں میںنہ بہائیں۔ اس کو کچی زمین میںدفن کردیں ۔ جانور کے گوشت کی تقسیم اچھی طرح پیک کر کے کی جائے۔ مولانانے کہاکہ عید الاضحی کی نماز کے سلسلے میں دوسری ایڈوائزری جلد جاری کی جائے گی۔