گورکھپور: یومیہ نئے کارناموں کے سبب آئے دن چرچہ میں بنے رہنے والے بابا راگھو داس میڈیکل کالج کی دشواریاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
جس کا خمیازہ کووڈ وارڈ کے مریضوں کے ساتھ ہی ان کی خدمات میں تعینات اسٹاف بھی بھگت رہے ہیں، جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ کووڈ وارڈ میں بھرتی مریضوں کے ساتھ ہی ان کی دیکھ ریکھ میں تعینات ڈاکٹر اور میڈیکل اسٹاف کیلئے مناسب بندوبست کیا گیا ہے، لیکن حقیقت زمین سطح سےکوسوں دور ہے۔
واضح ہو کہ بابا راگھوداس میڈیکل کالج گورکھپور میں قائم کووڈ وارڈ میں مریضوں کیلئے چاق و چوبند بندوبست شائد فائلوں تک ہی محدود ہے۔
یہاں بھرتی مریضوں کے کھانے پینے اور دوا کے بندوبست کا اندازہ ان کی خدمات میں لگے میڈیکل اسٹاف کے ساتھ ہو رہی تفریق سے لگایا جاسکتا ہے۔ نام شائع نہ کرنے کی شرط پر ایک ملازم نے بتایا کہ مریضوں کے ساتھ ہی ہم لوگوں کو بھی سب سے نچلی سطح کا کھانا دیا جا رہا ہے، جو جینے کیلئے کافی نہیں ہے۔
اور تو اور ناشتے کے نام پر پیالی بھر پوہا دیا جا رہا ہے۔ ملازمین کے ساتھ ہی مریض بھی اس کی مخالفت کرنے کی حکمت عملی بنا رہے ہیں۔ وارڈ کے مریضوں اور میڈیکل اسٹاف میں زبردست اشتعال پایا جا رہا ہے، کبھی بھی ان کا غصہ سڑک پر آسکتا ہے۔