جے پور: راجستھان میں اسمبلی اجلاس بلانے کے مسئلے پر ریاستی حکومت اور راج بھون میں ٹکراؤ ہوگیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی کابینہ کے ذریعہ اجلاس بلانے کی تجویز کی فائل راج بھون نے پارلیمانی امور کے محکمے کو واپس بھیج دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ راج بھون نے حکومت سے اور بھی کچھ معلومات طلب کی ہیں۔ ریاست میں وزیراعلیٰ اشوک گہلوت اپنی حکومت کے پاس اکثریت کے دعوے کے ساتھ اجلاس بلانے پر بضد ہیں، لیکن راج بھون سےاس کی منظوری نہیں مل پائی ہے۔
کانگریس نے دباؤ بنانے کے لئے راجستھان کو چھوڑ کر ملک کے سبھی راج بھون کا محاصرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ راشٹرپتی بھون تک جانے کی وارننگ دی ہے۔ اجلاس نہ بلانے پر وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی قیات میں ارکان اسمبلی نے راج بھون کے سامنے جمعہ کو دھرنا بھی دیا تھا۔ اس کے بعد گورنر نے 6 نکات پر کابینہ کی میٹنگ میں غور کرکے اطلاع دینے پر اجلاس بلانے کی یقین دہانی کی تھی۔ اس مسئلے پر بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جےپی) اور کانگریس کا الزام تراشی کا دور بھی چل رہا ہے۔
اس سے پہلے وہپ کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں اسمبلی اسپیکر کے ذریعہ دئے گئے نوٹس پر نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف سچن پائلٹ سمیت 19 ارکان اسمبلی کو ہائی کورٹ نے راحت دیتے ہوئے حالات برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔ اسمبلی اسپیکر نے ان کے ذریعہ دئے گئے نوٹس پر ہائی کورٹ کے ذریعہ سماعت کرنے کے معاملے کو آئینی تنظیم پر حملہ بتاتے ہوئے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور سماعت پر روک کی اپیل کی تھی۔
سپریم کورٹ نے وہپ معاملے کی سماعت کےلئے نچلی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد آج سماعت کے حکم دئے تھے جس پر آج سماعت ہوگی۔
بہوجن سماج وادی پارٹی (بی ایس پی) کے چھ ارکان اسمبلی کے کانگریس میں جانے کے معاملے کی بی جےپی رکن اسمبلی مدن دلاور کی عرضی کو اسمبلی اسپیکر کے ذریعہ نامنظور کرنے کے بعد یہ معاملہ بھی عدالت میں پہنچ گیا ہے اور ہائی کورٹ میں اس معاملے کی آج سماعت ہوگی