لکھنؤ: شیعیت کی پہچان ہی عزا داری ہے۔ دنیا میں جہاں جہاں شیعہ ہیں ان کی پہچان صرف اور صرف عزا داری ہے۔ عزاداری کی وجہ سے ہی شیعوں کی پہچان اور وجود ہے۔ اس قوم کی سب سے بڑی کشش ماتم حسین ہے۔ عزاداری ہی وہ چیز ہے جس کی وجہ لوگ اس قوم کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ یہ بات ادارے تحفظ عزاداری کی جانب سے منعقد دو روزہ آن لائن اہمیت عزاداری و تحفظ عقائد کانفرنس میں علماء نے کہی۔
زوم ایپ کے ذریعہ آن لائن ہوئی کانفرنس میں دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ ہی ملک کے مختلف صوبوں کے علماء ، دانشوروں اور معزز افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں ہندوستان کے علاوہ پاکستان ، بنگلہ دیش ، ایران ، عراق ، کناڈا، نیپال، امریکہ سمیت دیگر ممالک سے علماء، دانشوروں اور معزز افراد نے حصہ لے کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں علماء و دانشوروں نے کہا کہ ممبروں پر ایسے لوگوں کو بیٹھنے سے روکا جو عقائد اور عزاداری کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔ منبروں سے عقیدے کو مضبوط کرنے والی باتوں کا ذکر ہو۔ اسی کے ساتھ کورونا وبا کے دور میں عزاداری امام حسین اسی جذبہ کے ساتھ کرنے پر گفتگو ہوئی۔ جس طریقہ سے گذشتہ برسوں میں کرتے ہے۔ علماء نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ عزاداری میں رکاوٹ ہو، لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگ اسی جذبہ اورعقائد کے ساتھ عزائے حسین کرے۔آن لائن کانفرنس کا آغاز قاری ندیم نجفی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ کانفرنس میں مولانا شیخ علی صائم مہدی ، مولانا اصغر مہدی، مولانا علی حسین علی نواب، مولانا شبیہ رضازیدی، علی ضیاء رضوی، مولانا اسدیاور،مولانا مرزا اعجاز عباس،سفدر ایچ کرمالی، اطہر عباس زیدی سمیت دیگر دانشوروں اور علماء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وہیں دوسرے دن کے سیشن میں عزاداری کے تحفظ کے سلسلے میں گفتگو کی گئی جس میں مولانا حسن غدیری ، مولانا اسلام علی رضوی، ایران کے قم سے مولانا سبطین اکبر، مولانا ضامن جعفری،مولانا میثم زیدی، مولانا عابد بلگرامی،یو ایس اے سے مولانا حیدر عابدی، پروفیسر عزیز حیدر، مولانا مقداد عابد ی سمیت ملک کے مختلف صوبوں سے علماء و دانشوروں نے حصہ لیا۔ مولانا اعجاز اطہر نے کانفرنس میں شامل ہونے والے علماء ، خطباء، نوحہ خواں،دانشوروں اور تنظیم کے عہدیداروں واراکین کا شکریہ اداکیا۔ کانفرنس کی نظامت مولانا یعسوب عباس نے کی۔ کانفرنس کا لائیو ٹیلی کاسٹ ۵۱۲؍چینل ، علی سی ڈی ، گراف ایجنسی پرکیاگیا۔