بڈگام: جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کےکُکرباغ کھاگ میں عیدکی خوشی ماتم میں تبدیل ہوگئی۔ کُکرباغ کے 28 سالہ شوکت احمد شیخ جو پیشہ سے نان بائی کا کام سری نگر میں کرتے تھے، آج وہ عیدکی خوشی منانےکی غرض سے اپنے آبائی گھر آرہے تھے، ان کے والدین اور ان کی اہلیہ اور بچے اس انتظار میں تھے کہ شوکت گھرمیں
اپنے اہل خانہ کے ساتھ عیدکی خوشی منائے۔ شوکت کے بچے عیدی لینےکے منتظر تھے، ان کو کیا پتہ تھا کہ عیدی اور عید کی خوشی کے بجائے انہیں باپ کی لاش گھر پہنچے گی۔
دراصل شوکت اپنے ایک رشتہ دارکے ساتھ موٹر سائکل پر پیچھے سوار ہوکر سری نگر سے آرہے تھے۔ عموماً یہ دیکھا گیا کہ موٹرسائیکل چلانے والا ہی حادثے کا شکار ہوتا ہے۔ شوکت موٹرسائیکل کے پیچھے بیٹھا تھا، جوں ہی یہ بیروہ ماگام ہائی وے کے بانٹروانی مقام پر پہنچےتو اچانک تیز رفتار گاڑی کے ساتھ ٹکر ہوئی۔ ٹکر اتنی زوردار تھی کہ موٹرسائیکل کے پَرخچےاڑگئے۔
عینی شاہدین نے نیوز 18 اردو کو بتایا کہ کافی دیر تک یہ زخمی حالت میں سڑک پر پڑے رہے۔ کوئی اٹھانے والا موجود نہیں تھا، پھر راہگیروں نے انہیں زخمی حالت میں سب ڈسٹرکٹ اسپتال ماگام پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے شوکت کو مردہ قرار دیا اور موٹرسائیکل چلانے والاشدید طور پر زخمی ہوا۔
طبی لوازمات کے بعد شوکت کی لاش ان کے آبائی گھر پہچائی گئی، جہاں دیکھتے ہی دیکھتے عید کی خوشی ماتم کدے میں بدل گئی۔ کُکرباغ کھاگ علاقے میں سب لوگ عید کی خوشی منارہے تھے۔ شوکت کے مرنے کی خبر پھیلتے ہیں پورے علاقے میں صف ماتم بچھ گیا۔ پولیس نےکیس درج کرکے اس معاملے کو لے کر تحقیقات شروع کردی ہے۔
وادی کشمیر میں روز بہ روز سڑک حادثات پیش آتے ہیں، جن میں مرنے والوں کی تعدادمیں خاصا اضافہ ہورہا ہے۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ سڑک حادثات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات اٹھائیں۔