بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کا معاملہ حل ہونے کے بجائے جہاں معمہ بنتا جا رہا ہے، وہیں اس کیس میں اب نیا موڑ سامنے آیا ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کا معاملہ تاحال حل نہ ہوپانے کے بعد ان کی آبائی ریاست بہار کی حکومت نے اداکار کے خودکشی کا معاملہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرانے کی سفارش کردی۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش کے لیے سی بی آئی سے رابطہ کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق نتیش کمار نے سشانت سنگھ کے والد اور دیگر اہل خانہ سے بات چیت کے بعد اعلان کیا کہ وہ اداکار کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرنے کی اپیل کریں گے۔
وزیر اعلیٰ بہار کی جانب سے یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب کہ ایک روز قبل ہی اداکار کے والد کے کے سنگھ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ان کے بیٹےکی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرائی جائے۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ سشانت سنگھ کے والد اور ان کے وکیل نےتین اگست کو بہار کی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ اداکار کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیں۔
اب بہار کی حکومت نے سشانت سنگھ کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت سے سی بی آئی کی تفتیشی ٹیم بھیجنے کی اپیل کرے گی۔
سی بی آئی کو براہ راست ریاستی حکومت کسی بھی کیس کی تفتیش کا حکم نہیں دے سکتی بلکہ ریاستی حکومت مرکزی وزارت داخلہ کو درخواست دے گی کہ خفیہ ایجنسی کو تفتیش کا حکم دیا جائے۔
دوسری جانب سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کے بہار حکومت کے اعلان پر اداکارہ ریا چکربورتی کے وکلا نے ریاستی حکومت کے قدم کو غیر قانونی قرار دیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بہار حکومت کی جانب سے سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کے اعلان پر ریا چکربورتی کے وکیل ستیش منیشندے کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کیا گیا تو یہ قدم غیر قانونی ہوگا۔
اداکارہ کے وکیل کے مطابق چوں کہ اداکار نے ریاست مہاراشٹر میں خودکشی کی تھی اور ان کی خودکشی کا کیس ریاست بہار کی حدود میں نہیں آتا، اس لیے ریاستی حکومت وہ سی بی آئی کو تفتیش کی سفارش نہیں کر سکتی۔
اداکارہ کے وکیل کے مطابق بہار حکومت کی جانب سے سی بی آئی کو تفتیش کی سفارش کرنا غیر قانونی ہوگا اور اسے ریاستی حکومت کی جانب سے مرکزی حکومت پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اداکارہ کی قانونی ٹیم نے پہلے ہی ریاست بہار میں اداکارہ پر سشانت سنگھ کے والد کی جانب سے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
سشانت سنگھ کے والد نے 29 جولائی کو بہار کے شہر پٹنا میں اداکارہ کے خلاف بیٹے کو بلیک میل کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کروایا تھا۔
سشانت کے والد کی جانب سے مقدمہ دائر ہونے کے بعد 2 دن بعد اداکارہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی تھی کہ ان کے خلاف بہار میں دائر کیا گیا مقدمہ ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی منتقل کیا جائے۔
اداکارہ نے درخواست میں کہا تھا کہ سشانت سنگھ نے مہارا شٹر میں خودکشی کی تھی اور ان کا مقدمہ بہار میں دائر کرنا درست نہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بہار میں سشانت سنگھ کے والد اثر و رسوخ رکھتےہیں اور وہ وہاں پر تفیش پر اثر انداز ہوں گے۔
ایک طرف جہاں سشانت سنگھ کی خودکشی کو ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر جانے سے تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اداکار نے آخر کن بڑی پریشانیوں کی وجہ سے خودکشی کی۔
وہیں دوسری جانب اداکار کے اہل خانہ اور ان کی سابق گرل فرینڈ ریا چکربورتی کے درمیان قانونی جنگ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔