جاپان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہیروشیما و ناگاساکی پر ہونے والی ایٹمی بمباری جیسے واقعات دوبارہ نہیں دہرائے جانے چاہئیں۔
فارس نیوز کے مطابق جاپان کے دو شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی بمباری کی پچہترویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جاپان کے وزیراعظم شینزو ابے نے امریکی دہشتگردی سے متاثرہ کنبوں کو تعزیت پیش کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایٹمی ہتھیار بنانے، اسکی نگہداشت یا درآمدات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
یاد رہے کہ امریکی فوج نے اپنی دہشتگردانہ ماہیت کا ثبوت دیتے ہوئے 6 اگست 1945 کو بی انتیس بمبار طیارے کی مدد سے جاپان کے شہر ہیروشیما پر ایک ایٹم بم گرایا اور اس کے تین روز کے بعد دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرے ایٹم بم سے حملہ کیا۔ ان دو ایٹمی بمباری کے نتیجے میں تقریبا دو لاکھ بیس ہزار جاپانیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا اور اسکے اثرات آج بھی علاقے کے باشندوں میں محسوس کئے جاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دنیا میں امریکہ وہ واحد ملک ہے جس نے کسی ملک کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے جیسے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور افسوس کی بات یہ کہ اب تک اُس نے اپنے اس جرم پر اقوام عالم بالخصوص جاپانی عوام سے معافی بھی نہیں مانگی ہے۔