طویل عرصہ سے کرکٹ کے لیجنڈ اور فینس پاکستان کے کھلاڑی بابر اعظم کا موازنہ ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی سے کرتے آئے ہیں ۔ حالانکہ انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین کا ماننا ہے کہ پاکستان کے ٹیسٹ کے نائب کپتان بابر اعظم کے ساتھ وراٹ کوہلی کی وجہ سے نا انصافی ہورہی ہے ۔ بابر کو وہ تعریف نہیں مل پا رہی ہے ، جس کے وہ حقدار ہیں ۔ ناصر نے یہ بات انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے دوران کمنٹری کرتے ہوئے کہی ۔
ناصر حسین نے میچ کے دوران کمنٹری کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک شرم کی بات ہے اور یہ پاکستان کے گھر سے دور کھیلنے کا نتیجہ ہے ۔ پاکستان ہندوستانی کرکٹ کے سائے میں چھپا ہوا ہے ، وہ اس سے باہر نہیں آ پا رہا ہے اور آئی پی ایل نہیں کھیل رہا ہے ۔ وہ ہندوستان کے ساتھ نہیں کھل رہا ہے ۔
بابر اعظم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہی بابر اعظم کی جگہ وراٹ کوہلی ہوتے ، تو ہر کوئی بات کررہا ہوتا ، لیکن ہندوستانی کپتان نہیں بابر اعظم ہیں تو کوئی اس بارے میں بات نہیں کررہا ۔ 2018 سے ان کا اوسط 68 ہے اور وہائٹ بال کرکٹ میں 55 کا ہے ۔ وہ نوجوان ہیں ۔ ہر کوئی فیوریٹ چار ( وراٹ کوہلی ، اسٹیو اسمتھ ، کین ولیمسن ، جو روٹ ) کے بارے میں بات کرتے رہتے ہیں ۔ یہاں فیوریٹ فائیو ہیں اور بابر اعظم بیشک اس کا حصہ ہیں ۔
پاکستانی کپتان بھی کرچکے ہیں تعریف
پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے بھی سیریز کی شروعات سے پہلے ایسا ہی بیان دیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان بابر اعظم ہندوستانی کرکٹر وراٹ کوہلی اور اسٹیو اسمتھ کے زمرہ کے بلے باز ہیں ۔ اظہر علی نے کہا تھا کہ بابر نے ٹیسٹ بلے باز بننے کیلئے کافی محنت کی ہے ۔ خیال رہے کہ انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز کا پہلا میچ بدھ سے مانچسٹر میں شروع ہوگیا ہے ۔