امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چھوٹے بھائی رابرٹ کا نامعلوم بیماری کے باعث ہفتے کو انتقال ہو گیا۔ انہیں طبعیت کی خرابی کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے اپنے بھائی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’بھاری دل کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میرے بہت ہی پیارے بھائی رابرٹ آج رات ہم میں نہیں رہے۔ ان کی موت پرسکون تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’وہ صرف میرے بھائی نہیں تھے بلکہ وہ میرے سب سے اچھے دوست بھی تھے۔ میں انہیں بہت یاد کروں گا لیکن ہم پھر ملیں گے۔ ان کی یاد ہمیشہ کے لیے میرے دل میں زندہ رہے گی۔ رابرٹ، میں تم سے پیار کرتا ہوں۔ ان کی روح ہمیشہ سکون میں رہے۔‘
صدر ٹرمپ نے جمعے کو اپنے بھائی سے نیویارک کے ایک ہسپتال میں آخری ملاقات کی تھی۔ وہ تقریباً 45 منٹ تک ان کے ساتھ رہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ رابرٹ ٹرمپ شدید علیل ہیں تاہم ان کی بیماری کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو ہسپتال میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو ان کی بیماری کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ انہوں نے صرف یہ بتایا تھا کہ وہ مشکل گھڑی سے گزر رہے ہیں۔
رابرٹ ٹرمپ 1948 میں پیدا ہوئے تھے اور وہ طویل عرصے سے خاندانی رئیل اسٹیٹ بزنس سے منسلک تھے اور وہ صدر ٹرمپ کے بڑے حامی تھے۔
رابرٹ نے اپنی بھتیجی میری کی جانب سے صدر ٹرمپ کے خلاف لکھی گئی کتاب کی اشاعت کو رکوانے کے لیے سر توڑ کوششیں کی تھیں اور اس کے لیے انہوں نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا تھا لیکن جج نے جولائی میں رابرٹ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اس کتاب کی اشاعت کی اجازت دے دی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی اپنے بھائی کو ’حیرت انگیز‘ شخص قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شروع سے ہی دونوں بھائیوں کے درمیان اچھے تعلقات رہے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی اور مشیر ایوانکا نے ہفتے کو اپنی ٹویٹ میں کہا: ’انکل رابرٹ، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں۔ آپ ہمیشہ ہمارے دلوں اور دعاؤں میں رہیں گے۔‘