نئی دہلی، 17 اگست (یواین آئی) نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نے ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں سے ایک ، آئی آئی ٹی دہلی کے تعاون خدمات کا ذکر کرتے ہوئے تحقیق وریسرچ کو مزید فروغ دینے کے لئے صنعتی سیکٹر سے تعاون کی اپیل کی۔
مسٹر نائیڈو نے پیر کو یہاں آئی آئی ٹی ،دہلی کی گولڈن جبلی تقریبات کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نے پوری دنیا میں اپنی شناخت بنائی ہے اور بہت سے مشہور سائنسی محققین اور اساتذہ بھی تیار کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ، یہاں سے بہت سے پدما ایوارڈ یافتہ اور فیلو بھی نکلے ہیں۔ آئی آئی ٹی اختراعات اورانٹر پرینر شپ کا لیڈر بن کر ابھرا ہے۔
مسٹر نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نے کرونا بحران کے دوران سب سے سستی جانچ ، وینٹی لیٹر،پی پی ای کٹ ،سینی ٹائزر وغیرہ بناکر اس نے شاندار تعاون کیا ہے ، نائب صدر نے کہا کہ آج ملک میں تحقیق و ریسرچ اورجدت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سماج کو کچھ دیں اور لوگوں کی پریشانیوں اور مسائل کا نکالیں اور ان کی زندگیوں کو خوشحال بنائیں ۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہمارے ملک کی صنعتیں آگے آئیں اور تحقیق کے میدان میں کام کریں اور فنڈ مہیا کریں۔
مسٹر نائیڈو نے سی آئی آئی،ایف آئی سی سی آئی(فکی) ایسو چیم سے بھی اس کام میں آگے آئیں اور اکیڈمک دنیا کے ساتھ شراکت کریں۔
اس سے قبل مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نہ صرف ملک کے اعلی تعلیمی اداروں کی درجہ بندی میں ، بلکہ ایک برانڈ بن چکی ہے۔ صرف یہی نہیں ، آئی آئی ٹی دہلی نے اب تک تین کروڑ لوگوں کو روزگاربھی دیا ہے اور اس نے ایک کروڑ 90لاکھ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ یہاں پی ایچ ڈی اور پوسٹ گریجویٹ کے طلبا 54 فیصد ہیں اور کووڈ 19 کے تقریباً40 لاکھ کے قریب بی پی کٹس فراہم کی ہیں اور انہوں نے کورونا کی سستی ترین جانچ کٹ بھی بنائی ہے اور وینٹیلیٹر بھی بنائے ہیں۔
تقریب کے آغاز میں ڈائرکٹر رام گوپال راؤ نے آئی آئی ٹی کے ترقیاتی سفر کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر آئی آئی ٹی کی ڈائمنڈ جبلی کا کا لوگو جاری کیا گیا اور اسٹڑیٹجی کی رپورٹ بھی جاری کی گئی۔