کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں 8 محرم الحرام کے جلوس برآمد ہوئے اس دوران سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کیے گئے اور موبائل فون سروس بھی معطل رہی۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خطرے کے باعث حکومت کی جانب سے بارہا محرم الحرام کے سلسلے میں ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی گئی تھیں۔
کراچی میں جلوس کے راستوں میں کئی مقامات پر گزشتہ روز ہونے والی بارش کا پانی جمع ہو نے کے باعث عزاداروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
جلوس کے پیشِ نظر صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، کھارادار، ایم اے جناح روڈ، پیپلز چورنگی، ریڈیوپاکستان، سمیت اطراف کے علاقوں میں موبائل فون سگنل بند رہے۔
جلوس کے روٹ میں آنے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز اور قناتیں لگا کر سیل کر دیا گیا خیال رہے کہ کل ہونے والی بارش کے بعد سیکیورٹی کے لیے لگائے گئے کنٹینرز بھی تیرتے نظر آئے تھے۔
علاوہ ازیں جلوس کی سیکیورٹی کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مددسے نگرانی کی جارہی ہے جبکہ بڑی عمارتوں پر شارپ شوٹرز تعینات کیے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں پولیس رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے اہلکار جلوس کے راستوں پر تعینات کراچی پولیس کے 2838 پولیس افسران و جوان 8 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کیلئے مختلف مقامات پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔
ترجمان پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس کے سینئر افسران سمیت پولیس کے جوان اور خواتین پولیس اہکاروں کی بھاری نفری 8 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی نگرانی پر مامور ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں چار روز سے جاری شدید بارشوں کے باوجود پولیس محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔
کراچی میں 8 محرم الحرام کا جلوس نمائش سے برآمد ہونے کے بعد اپنے مقررہ راستوں پر تبت سینٹر سے نئیپرروڈ کی ‘بارہ امام’ امام بارگاہ میں قیام کے بعد حسینیہ ایرانیاں کھارادر میں اختتام پذیر ہوگا۔