لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ مال حلقہ میں اتوارکو مسلح بدمعاشوںنے شادی کی تقریب میں جانے والے موٹر سائیکل سوار تین افراد کو گھیر کر روک لیا۔ بدمعاشوں نے ان کا موبائل فون اور نقد روپئے لوٹ لئے اور مخالفت کرنے پر ان کو مارا پیٹا۔ پولیس نے اس معاملہ کو ایک معمولی واقعہ بتاتے ہوئے رپورٹ درج کر لی۔ مال کے رنیا مئو گاؤں کے رہنے والے انل کمار اتوار کو اپنے ایک عزیز کے لڑکے لدان کھیڑا کے رہنے والے سنیل اور سندر لال کے ساتھ پلسر موٹر سائیکل سے دوبگا شادی میں شرکت کیلئے جا رہے تھے۔ انل گاڑی چلا رہا تھا جبکہ سنیل اور سندر لال پیچھے بیٹھے تھے۔ یہ لوگ جب گوپرا مئو میں رام چندر سنگھ کے باغ کے پاس پہنچے تو پہلے سے گھات لگائے کچھ بدمعاشوں نے ان لوگوں کو گھسیٹ لیا۔ انل کے پاس سے دو ہزار ر
وپئے، سندر لال سے چار ہزار روپئے اور موبائل فون چھین لیا۔ دونوں نے جب بدمعاشوں سے مزاحمت کی تو بدمعاشوں نے انہیں لاٹھی ڈنڈوں سے بری طرح پیٹا۔ بدمعاشوں نے انل کی موٹر سائیکل بھی چھیننے کی کوشش کی لیکن وہ موٹر سائیکل نہیں لے جا سکے۔ نقد روپئے اور موبائل فون لوٹنے کے بعد فرار ہو گئے۔ ادھر موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے مدد کیلئے شور مچا دیا جس سے گاؤں کے لوگ جمع ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی مال پولیس بھی وہاں پہنچ گئی۔ تحقیقات کے بعد پولیس نے لوٹ کی اس واردات کو مارپیٹ کی دفعات میں درج کیا۔ پولیس نے انل کی تحریر پر لوٹ کے بجائے معمولی مار پیٹ کی دفعہ میں رپورٹ درج کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بدمعاشوں نے موٹر سائیکل سوار انل اور سندر لال کو ہی لوٹا اور ان سے ہی مار پیٹ کی جبکہ سنیل سے نہ تو روپئے چھینے اور نہ ہی اس کو مارا پیٹا اس لئے پولیس اسے محض مار پیٹ کا معاملہ تصور کرتی ہے۔