نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں جمعہ ۱۱ستمبر کی شام وہاں کے نوجوانوں نے حسین ڈے کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں دیگر مذاہب اور ادیان کی بھی نمائندگی رہی اور سبھی نے امام حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس حسین ڈے کا مقصد مغرب میں رہنے والے غیر مسلمین کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کی جائے اور اسلام کے خلاف میڈیا کی سازشوں کو اس طرح ناکام بنایا جائے۔
اس حسین ڈے کا اہتمام جناب عابد جعفری نے کیا جبکہ نظامت علیان عباس و فائزہ مہدی نے کی جبکہ تلاوت قرآن مجید سے اس کا آغاز ضامن دین نے کیا اس آن لائن حسین ڈے میں واقعات کربلا کو سمجھانے کے لئے ڈاکیومینٹری بھی دکھائی گئی فاطمہ مہدی اور زائرہ عاصم نے خطاب کیا وانیہ مہدی نے حضرت حر کے موضوع پر ڈاکیو مینٹری پیش کی جس بے حد پسند کیا گیا۔
کرائسٹ چرچ کے بچوں نے نوحہ پیش کیا مسلسل تین سالوں سے یہ حسین ڈے ایلیا عباس کی کوششوں سے منعقد کیا جا رہا ہے اس سال سب کو جمع کرنا اور اسکا انعقاد خاصہ سخت تھا مگر تائید امام زمانہ علیہ السلام سے ممکن ہوا۔
اس اس حسين ڈے کی صدارت حجة الاسلام والمسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوي امام جمعہ میلبورن آسٹریلیا نے کی اور انتہائی موثر و جامع خطاب کیا اور فر مایا عالمی دہشت گردی اور معاشرہ سے بے.
راہ روی کا خاتمہ حسینی تعلیمات کو عام کرکے ہی ممکن ہے اور حسین کا پیغام تمام بنی نوع انسانی کے لئے ہے اور حیسنیت وہ پلیٹ فارم ہے جو تمام انسانوں کو بلا تفریق مذہب و ملت و رنگ و نسل متحد کرتا ہے انگلیکن چرچ کے پادری ( Anglican Church )بروس کیلی نے امام حسین ع کو انتہائی خوبصورت انداز میں خراج عقیدت پیش کیا کہا حسین علیہ السلام اور حضرت عیسی کے پیغامات سب کے لئے ہیں۔
ان سے قبل ستیہ سائی آرگنائزیشن کی نمائندگی کرتے ہوئے ویشالی بھٹ نے امام حسین علیہ السلام کو مصلح اعظم قرار دیا۔ جناب محمد شفیع میمن نے برادران اہل سنت کی نمائندگی کی اور امام کی قربانی کو انکی عظمت کو بہترین انداز میں بیان کیا۔ آخر میں جناب عابد جعفری نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور دعا پر حسین ڈے کا اختتام ہوا۔