جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں جسم فروشی کی اجازت دے دی گئی۔ تین دیگر صوبوں میں یہ کاروبار اگلے ہفتے سے شروع ہو گا۔
نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں جسم فروشی کے کاروبار کو فوری طور سے دوبارہ شروع کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ ہیمبرگ، بریمن اور شلیسوگ ہولشٹائن میں کورونا وبا کے سبب لگی پابندیوں کو اُٹھاتے ہوئے پندرہ ستمبر سے قحبہ خانے دوبارہ سے کھل جائیں گے۔
جرمنی کے شمال مغربی صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی اعلیٰ انتظامی عدالت نے منگل کو اُن پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا جنہیں سال رواں کے شروع سے جرمنی سمیت تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کی وبا کے سبب عائد کیا گیا تھا۔ جرمن شہر میونسٹر کی عدالت نے کہا کہ کورونا بحران کے تناظر میں مکمل پابندی دراصل اصولوں کی خلاف ورزی تھی۔ نیز اس کے مُضمرات بھی کافی غیر واضح تھے۔ اس لیے اسے ختم کیا جانا چاہیے۔
کورٹ نے اس ضمن میں مثال کے طور پر فٹنس اسٹوڈیو کا حوالہ دیا جہاں سانس لینا اور دیگر جسمانی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ یہ امر بھی واضح نہیں کہ کن صورتوں میں انفیکشن پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، دو افراد کے مابین جنسی عمل سے یا پھر 150 افراد پر مشتمل کسی نجی پارٹی یا محفل سے؟ ابھی گزشتہ ہفتے ہی، جرمن شہر کولون میں واقع جسم فروشی کے یورپ کے سب سے بڑے اڈے’پاشا‘ نے کورونا بحران کے زد میں آ کر مالی پریشانیوں کے سبب دیوالیہ پن کا اعلان کیا تھا۔
جرمنی کا وفاقی نظام تمام 16 ریاستوں کو کووڈ 19 سے متعلق پابندیوں کے بارے میں خودمختاری کے ساتھ اپنے قواعد و ضوابط طے کرنے کا حق دیتا ہے۔ اس صورت حال میں ہیمبرگ، بریمن اور جرمنی کا شمال مشرقی علاقہ شلیسوگ ہولشٹائن کی طوائفوں کو تمام گاہکوں کے رابطے کی فہرست رکھنا ہوگی تاکہ انفیکشن پھیلنے کی صورت میں اس کے منبع اور ذرائع کا سراغ لگایا جا سکے۔ اس کے علاوہ سیکس ورکرز کو اپنے گاہکوں سے ان کے لیے ملاقات کے طے شدہ اوقات کے علاوہ ملنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ مزید برآں جسم فروشی کے ایونٹس اور گاڑیوں میں جسم فروشی پر پابندی برقرار رہے گی۔ یہ اعلان شہر ہیمبرگ کی سماجی امور کی وزیر میلانی لیئونہارڈ نے اپنے شہر میں جسم فروشی پر لگی پابندی میں اگلے ہفتےسے نرمی کے اعلان کے ساتھ ساتھ کیا۔ یاد رہے کہ جرمنی کے بندرگاہی شہر ہیمبرگ میں ملک کے مشہور ترین ریڈ لائٹ علاقوں میں سے ایک ‘ریپربان‘ واقع ہے۔