مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے زرعی بل اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ہنگامہ کو لے کر پانچ دیگر مرکزی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس کی ۔ راجیہ سبھا کے ہنگامہ پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایسے واقعات پارلیمنٹ کے وقار کے مطابق نہیں ہیں ۔
اس سے پارلیمنٹ کے وقار کو گہری چوٹ پہنچی ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ زرعی بل کو لے اپوزیشن نے جس طرح کا ہنگامہ کیا وہ جمہوری عمل کے پوری طرح خلاف ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں اس طرح کے رویہ کی پوری طرح مذمت کرتا ہوں ۔
زرعی بل کو لے کر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں خود کسان ہوں ، میں کسانوں کی پریشانی کو سمجھتا ہوں ، یہ حکومت کسانوں کی پریشانی کو سمجھتی ہے ، مرکزی حکومت ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے کسی بھی طرح سے کسانوں کو نقصان پہنچے ۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ عام کسانوں کے اندر غلط فہمی پیدا کرکے سیاسی مفاد کو حاصل کرنے کی جو کوشش کی جارہی ہے ، وہ جمہوری عمل کیلئے صحیح نہیں ہے ۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ دونوں بل کسان اور زرعی دنیا کیلئے تاریخی ہیں ، اس کو لاگو کرنے سے کسانوں کی آمدنی بڑھے گی ، لیکن کسانوں کے درمیان غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ ایم ایس پی ختم کردی جائے گی ۔ اے پی ایم سی ختم کردی جائے گی ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ان بلوں کے پاس ہونے کے بعد ہمارے ملک کے کسان ہندوستان میں جہاں چاہیں گے وہاں اپنا مال بیچنے کیلئے آزاد ہیں ۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ نہ تو اے پی ایم سی ختم ہورہی ہے اور نہ ہی ایم ایس پی ختم ہورہی ہے ۔ اس سے پہلے بھی حکومت نے مسلسل ایم ایس پی بڑھایا ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری حکومت نے کسانوں کی انکم دوگنا کرنے کا جو وعدہ کیا ہے ، اس میں بھی ہم کافی حد تک کامیاب ہورہے ہیں ۔