دبئی: دہلی کیپٹلس اور کنگس الیون پنجاب کے درمیان اتوار کو کھیلے گئے آئی پی ایل میچ میں گھٹیا امپائرنگ کا موضوع اب طول پکڑتا جارہا ہے۔ اب اس موضوع پر کنگس الیون پنجاب کی مالکن پریتی زنٹا نے بھی امپائر پر غصہ نکالا ہے۔ انہوں نے اس موضوع پر سوال اٹھایا ہے اور بی سی سی آئی کو گھیرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی ٹکنالوجی کا کیا کام جو غلط فیصلے کو نہ روک سکے۔
ساتھ ہی انہوں نے بی سی سی آئی سے نئے ضوابط لانے کی اپیل بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل کا دوسرا میچ اتوار کو ٹائی ہوگیا تھا۔ اس کے بعد سپر اوور میں دہلی کو جیت مل گئی، لیکن اس سے پہلے امپائر نے 19 ویں اوور میں پنجاب کی ٹیم کو ایک رن دینے سے یہ کہتے ہوئے منع کردیا کہ وہ شارٹ رن تھا۔
پریتی زنٹا نے کیا ناراضگی کا اظہار
پریتی زنٹا نے سوشل میڈیا پر اپنا غصہ نکالتے ہوئے لکھا ہے، ’میں پورے جوش کے ساتھ کورونا وبا کے درمیان میچ دیکھنے کے لئے متحدہ عرب امارات گئی۔ مسکراتے ہوئے 6 دن کوارنٹائن میں رہی اور 5 بار کووڈ ٹسٹ کروایا، لیکن اس ایک رن نے مجھے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ ایسی ٹکنا لوجی کا کیا کام، جس کا استعمال نہ کیا جاسکے۔ یہ ہرسال نہیں ہوسکتا۔ بی سی سی آئی اسے روکنے کے لئے نئے ضوابط لے کر آئے’۔
ویریندر سہواگ نے کہی یہ بات
اس سے پہلے پنجاب ٹیم کے سابق کوچ ویریندر سہواگ نے بھی گھٹیا امپائرنگ کی تنقید کی تھی۔ انہوں نے امپائر کے فیصلے پر طنز کستے ہوئے کہا، ’میں مین آف دی میچ کے فیصلے سے خوش نہیں ہوں۔ مین آف دی میچ کے اصلی حقدار امپائر ہیں، وہ شارٹ رن نیں تھا۔ اسی فرق سے پنجاب کی ٹیم ہارگئی’۔ اس کے علاوہ سنجے مانجریکر اور آکاش چوپڑا نے بھی اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
یہ حادثہ 19 ویں اوور کا ہے۔ کیسیگو رباڈا کی گیند کو مڈ آن کی طرف کھیل کر مینک اگروال نے دو رن پورے کئے۔ دوسرے اینڈ سے کرس جارڈن بیٹنگ کر رہے تھے، لیکن امپائر نتن مینن نے اسے شارٹ رن قرار دیا۔ انہوں نے دوسرے امپائر سے بات چیت کرکے کہا کہ جارڈن نے اپنا پہلا رن پورا کرتے وقت بلے کو کریز کے اندر نہیں رکھا۔ ایسے میں یہاں کنگس الیون پنجاب کو صرف ایک رن دیا۔ ٹی وی کے سلو موشن رپلے میں صاف صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ جارڈن کا یہ شارٹ رن نہیں تھا۔ انہوں نے بلے کو صحیح طریقے سے رکھا تھا، لہٰذا ایک رن کی کمی سے میچ ٹائی ہوگیا۔