لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی حکومت کے ذریعہ پریشان کئے گئے ہڑتال کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کے معاملہ میں بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنان نے ریاستی صدر آسوتوش رائے کی قیادت میں چار نکاتی مطالبات کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے کارکنان نے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کو گرفتار کرنے اور کانپور کے ایس ایس پی کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا۔ بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے ہزاروں کارکنان نے ریاست کے مختلف اضلاع میں ڈاکٹروں کو الزامات سے بری کرنے اور طبی خدمات کو فوری اثر سے بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ یووا مورچہ کے ریاستی صدر آسوتوش رائے نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ جب سماج وادی پارٹی کے لوگوں نے غنڈہ گردی کی اور وزیر اعلیٰ خاموش تماشائی بنے ہوں۔ یووا مورچہ کے ریاستی ترجمان ستیہ ورت ترپاٹھی نے بتایا کہ یووا مورچہ کے کارکنان وزیر اعلیٰ کو چار نکاتی عرضداشت دینے کیلئے ان کی رہائش گاہ جا رہے تھے۔ حضرت گنج چوراہے پر جب پولیس نے انہیں روکا تو کارکنان دھرنا دینے لگے۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی ڈنڈے اور پتھر برسائے جس میں ریاستی صدر آسوتوش رائے سمیت پوری ریاست میں یووا مورچہ کارکنان نے سماج وادی پارٹی کا پتلا نذر آتش کیا۔