نئی دہلی،4 اکتوبر (یواین آئی ) مرکزی وزیر برائے صحت اورخاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ کورونا وائرس کووڈ 19 نہ ملک میں فرق سمجھتا ہے اور نہ ہی انسان کے پیشے میں اور صحافیوں کو کورونا سے اتنا ہی خطرہ لاحق ہے، جتنا ہم لوگوں کو ہے اور اور اس سے بچاؤ کے لئے انہی رہنما اصولوں پر عمل درآمد کرنا چاہئے ، جو ایک عام انسان کے لئے ہیں ۔ ”
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’سنڈے سمواد‘ کی چوتھی قسط میں آج کہا ’’ ہمارے میڈیا کے ساتھی لازمی خدمات کے زمرے میں آتے ہیں اور کورونا کے خلاف لڑائی میں میڈیا کے تعاون کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ گزشتہ نو مہینوں کے دوران میں نے دیکھا کہ کس طرح ہمارے صحافی بھائی بہن کوروناکے تعلق سے ملک اور معاشرے کو بیدار کرنے کاکام کس طرح سے کرتے رہے ہیں ‘‘۔
مرکزی وزیر صحت نے کہا ’’لیکن یہ بات دھیان میں رکھنی چاہئے کہ کورونا نہ ملک میں قرق کرتا ہے اور نہ ہی پیشے میں ، اس لئے صحافی کو بھی کورونا کا خطرے اتنا ہی ہے ، جتنا ہم لوگوں کو ہے ۔ انہیں بھی انہی رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہئے، جو عام انسان کے لئے ہیں ۔ کچھ عرصہ قبل جب یہ خبر آئی تھی کہ بڑے پیمانے پر میڈیا والے کورونا کا شکار ہو رہے ہیں ، تب حکومت نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو خط لکھ کر اس پر تشویش ظاہر کی تھی ‘‘۔
خط میں کورونا سے متعلق خبروں کا احاطہ کرنے والے صحافیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا تھا ۔ اس وقت ہم نے میڈیا اداروں کو اپنے صحافیوں کے بچاؤ کے لئے ضروری قدم اٹھانے کو کہا تھا ۔
انہوں نے کہا ’’خواہ وہ ممبئی کے صحافی ہوں یا دہلی کے ، میری تمام میڈیا اہلکاروں سے اپیل ہے کام کرتے ہوئے وہ کورونا سے بچاؤ کے لئے تمام طریقے اپنائیں ۔ جب وہ کسی سیاست دان اور دیگر لوگوں کا بیان اپنے کیمرے میں ریکارڈ کرتے ہیں، تو انہیں کچھ احتیاط برتنی چاہئے ۔
صحافیوں کو چاہئے کہ مل کر آپس میں یہ طے کر لیں کہ وہ کچھ فٹ کا فاصلہ بنا کر رکھیں تاکہ وہ ایک دوسر کے رابطہ نہ آئیں ۔ سماجی فاصلے کا خیال رکھیں اور چہرے کو ڈھانپنے کے لئے ماسک کااستعمال ضرور کریں ‘‘۔