نئی دہلی ،12 اکتوبر(یواین آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو گڈز اینڈ سروس ٹیکس(جی ایس ٹی) کونسل کی میٹنگ سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی پرحملہ کرتے ہوئے مرکزکی جانب سے ریاستوں کو دیئے جانے والے جی ایس ٹی محصول کے بارے میں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے سوال کیا کہ وہ مودی کیلئے لوگوں کے مستقبل کو کیوں گروی رکھ رہے ہیں۔
جی ایس ٹی کونسل کی آج 11 بجے ہونے والی میٹنگ میں ریاستوں کے محصولات واجبات کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد ریاستوں کو ہونے والے محصولات کے نقصان کی تلافی کا وعدہ کیا تھا ، لیکن جب وزیر اعظم مودی اور کورونا وبا کی وجہ سے معیشت ٹھپ ہو گئی، تو اب مرکز اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہاہے۔
آج اپنے ٹوئٹ میں وائناڈ کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جی ایس ٹی کے بارے میں پانچ نکات اٹھاتے ہوئے مودی سرکار کا گھیراؤ کیا۔
انہوں نے ان نکات میں کہا’’ 1. مرکزی حکومت نے ریاستوں سے جی ایس ٹی محصول کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔
2. کورونا بحران اور وزیر اعظم مودی کی وجہ سے معیشت زمیں بوس ہوگئی۔
3..پی ایم مودی نے کارپوریٹ کو 1.4 لاکھ کروڑ ٹیکس کی رعایت دی اور اپنے لئے 8400 کروڑ مالیت کے دو طیارے خریدے۔
اب مرکز کے پاس ریاستوں کو دینے کے لئے رقم نہیں ہے۔
5 . وزیر خزانہ ریاستوں سے قرض کو لینے کو کہتی ہیں‘‘۔
مسٹر گاندھی نے آخر میں یہ بھی سوال کیا’’وزرائے اعلی لوگوں کے مستقبل مودی کے پاس کیوں گروی رکھ میں رہے ہیں