کیپ ٹاون: جنوبی افریقہ پر بین الاقوامی کرکٹ سے پابندی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ کیونکہ اس کی حکومت نے بدھ کو کہا کہ سینئر افسران کے ذریعہ سنگین بدتمیزی کے بعد وہ ملک میں کرکٹ کے قومی ادارے کے معاملوں میں مداخلت کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیر کھیل ناتھی میتھیتھوا نے بیان میں کہا کہ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو اس قدم کی جانکاری دے دی ہے۔
آئی سی سی کا آئین سرکاری مداخلت کو ممنوع قرار دیتا ہے اور سزا کے لحاظ سے عام طور پر قومی کرکٹ بورڈ کے آزاد طور پر کام شروع کرنے تک ملک کی ٹیم کو بین الاقوامی میچوں میں کھیلنے سے پابندی عائد ہوجاتی ہے۔
جنوبی افریقہ حکومت اور کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) کے درمیان کشیدگی کرکٹ بورڈ کے معاملوں کی طویل وقت سے چلی آرہی جانچ کے سبب ہے۔ اس جانچ کے بعد اگست کو سی ایس اے کے سی او تھبانگ میروئی کو سنگین بدتمیزی کے الزام میں برخاست کردیا گیا تھا، لیکن کرکٹ جنوبی افریقہ نے آزادانہ جانچ کی رپورٹ کو عوامی کرنے سے انکار کردیا اور ساتھ ہی حکومت سے جڑے جنوبی افریقہ کھیل ایسوسی ایشن اور اولمپک کمیٹی کی سی ایس اے کے معاملات کی خود جانچ کرانے کی بھی مخالفت کی۔ سی ایس اے کو حالانکہ آخر کار جھکنا پڑا اور اس نے فورنسک جانچ کی رپورٹ اس ماہ عوامی کردی۔ رپورٹ ملنے کے دو ماہ سے زیادہ وقت بعد عوامی کی گئی۔
جنوبی افریقہ بورڈ کی طویل وقت سے چل رہی ہے جانچ
گزشتہ کافی وقت سے جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نسل واد، بدعنوانی اور کھلاڑیوں کی تنخواہ جیسے موضوعات کو لے کر تنازعہ کا سامنا کر رہا تھا۔ جنوبی افریقن اسپورٹس اینڈ اولمپک کمیٹی نے خط لکھ کر بورڈ کے سبھی افسران کو عہدے سے ہٹنے کے لئے کہا ہے۔