نقشے میں لاؤس کا شہر پاکسے دکھائی دے رہا ہے جہاں طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے۔ گوگل میپس نقشے میں لاؤس کا شہر پاکسے دکھائی دے رہا ہے جہاں طیارہ گر کر تباہ ہوا ہے۔ گوگل میپس
بنکاک: لاؤس کی ایئرلائن کا ایک چھوٹا مسافر طیارہ دارالحکومت وینٹیانے سے جنوبی شہر پاکسے جارہا تھا کہ بدھ کے روز ایک حادثے کا شکار ہوکر کریش ہوگیا۔ طیارے میں فرانسیسی اور تھائی مسافروں سمیت تمام 44 مسافر ہلاک ہوگئے ہیں۔
طیارے میں سات فرانسیسی اور تھائی لینڈ کے پانچ مسافر سوار تھے۔ طیارہ جنوبی صوبے کے چمپاسک ایئرپورٹ سے آٹھ کلومیٹر دور گر کر تباہ ہوا ہے۔فرانس کے وزیرِ خارجہ لورینٹ فیبیئس کے مطابق یہ ہلاکتیں ‘ ان کیلئے گہرا صدمہ اور شدید رنج کی وجہ ہیں اور کہا کہ فرانس اپنے سفارتکاروں کو کریش کی جائے وقوعہ پر بھیج رہا ہے۔
پاکسے کا علاقہ سیاحوں کا مسکن ہے جہاں دوردراز علاقوں سے سیاح آتے رہتے ہیں۔تھائی لینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان سیک وانا میتھی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’ ہم تصدیق کرتے ہیں کہ تھائی لینڈ کے پانچ باشندوں سمیت تمام چوالیس افراد اس حادثے میں مارے گئے ہیں۔’
ٹی وی پر جاری چند تصاویر کے مطابق طیارے کا نصف دریا میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ لاشیں دریا کے کنارے پر تیرتی دکھائی دے رہی ہیں۔جنوبی کوریا ایمبیسی کے ایک نمائیندے نے کہ یونہپ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس حادثے میں جنوبی کوریا کے تین باشندے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
لاؤس کی سرکاری ایئرلائن نے اپنے فیس بک پیج پر ہلاک ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ، دوستوں اور عزیزوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔کہا جارہا ہے کہ طیارہ دریائے میکانگ پر پرواز کے دوران انتہائی خراب موسم کا شکار ہوا ہے۔
لاؤس ایئرلائن نے مزید کہا کہ کسی کے بچ جانے کی کوئی خبر نہیں لیکن مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی۔ ساتھ ہی کہا گیا کہ لاؤس ایئرلائن بچ جانے والوں کی تلاش اور لواحقین کی مدد کیلئے ہر ممکن کوششش کررہی ہے۔فلائٹ نمبر QV301 کا حامل طیارہ اس وقت کریش ہوا جب وہ لینڈنگ کی تیاری کررہا تھا۔ یہ ایک اے ٹی آر 72 ٹربو پروپ انجن کا حامل طیارہ ہے جو لاؤس میں کم فاصلے کی پروازوں کیلئے استعمال ہوتا ہے۔