دُنیا بھر کی طرح بھارت بھی عالمی وبا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اور اس مشکل صورتحال میں دیہاتی علاقوں میں صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں لیکن اس بحران کے دوران ایک 87 سالہ ڈاکٹر غریب دیہاتیوں کے لیے مسیحا بن گیا ہے جو گزشتہ 60 برس سے سائیکل پر سفرکرکے گھر گھر جاکر غریبوں کا مفت علاج کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشتڑ کے شہر ناگپور سے تعلق رکھنے والے 87 سالہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر رام چندرا دندیکر روزانہ اپنی سائیکل پر 10سے 15 کلومیٹر کا سفر کرکے ضلع چندرپور کے علاقے میں گھر گھر جاکر غریبوں کو مفت طبی امداد فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر رام چندرا دندیکر نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’وہ پچھلے 60 سالوں سے مختلف دیہاتوں میں غریب مریضوں کو علاج و معالجے کی مفت سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔‘
سائیکل پر سفر کرکے غریبوں کا مفت علاج کرنیوالا 87 سالہ بھارتی ڈاکٹر
اُنہوں نے کہا کہ ’عالمی وبا کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے ڈاکٹر مریضوں کے علاج سے خوفزدہ ہیں لیکن اُنہیں ایسا کوئی خوف نہیں ہے۔
87 ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’آج کل نوجوان ڈاکٹر صرف پیسوں کے پیچھے ہیں، وہ غریبوں کی خدمت نہیں کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ’پہلے وہ ایک دن میں بہت سارے دیہات کا احاطہ کرتے تھے اور یہاں تک کہ زیادہ مریضوں کی وجہ سے وہ اکثر اپنے گھر بھی نہیں جاتے تھے لیکن بڑھتی عمر کی وجہ سے اب وہ رات کو اپنے گھر واپس آجاتے ہیں۔‘
ڈاکٹر رام چندرا دندیکر کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ اُس وقت تک انسانیت کی خدمت جاری رکھیں گے جب تک اُن کے ہاتھ پاؤں سلامت ہیں۔‘
دوسری جانب دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رام چندراندیکر اُن کی خدمت کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے حاضر رہتے ہیں اور یہ دیکھ کر گاؤں کے لوگوں کو بہت تسلی ہوتی ہے کہ کورونا وائرس کی اس مشکل گھڑی میں بھی ڈاکٹر صاحب نے اپنا نیک کام جاری رکھا ہوا ہے۔
دیہاتیوں کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر رام چندرا دندیکر سیکڑوں مریضوں کا علاج کرنے اور اُن کی جان بچانے کی وجہ سے ہمارا وسیلہ بن گئے ہیں۔