15 برس سے کومے میں رہنے والے سعودی شہزادے ولید بن خالد بن طلال کی انگلیوں نے طویل مدت بعد حرکت کی جس سے ان کی زندگی کی دوبارہ امید جاگی ہے۔
طویل عرصے سے کومہ میں رہنے کے باعث شہزادے ولید بن خالد بن طلال کو ’سویا ہوا شہزادہ’ کہا جاتا ہے۔
https://twitter.com/Rima_Talal/status/1318920103233290240?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1318920103233290240%7Ctwgr%5Eshare_3%2Ccontainerclick_0&ref_url=https%3A%2F%2Fjang.com.pk%2Fnews%2F836021
کومہ میں رہنے والے اربوں کی جائیداد کے مالک شہزادہ ولید بن خالد بن طلال کو ماہر سے ماہر ڈاکٹر بھی ہوش میں لانے میں ناکام رہا تھا۔ شہزادے کو ہوش میں لانے کےلیے تین امریکی اور ایک ہسپانوی ڈاکٹر برسوں سے کوششیں کررہے تھے۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولید 2005 میں ملٹری کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے دوران ایک خوفناک ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد وہ کومہ میں چلے گئے۔
پندرہ سال سے بے ہوشی کی حالت میں پڑے شہزادہ الولید کے جسم میں حرکت کے آثار پیدا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے ہاتھ کی اُنگلیوں کو حرکت دے دی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں ایک نامعلوم خاتون شہزادے سے کہہ رہی تھی کہ وہ اپنی اُنگلی اُوپر اُٹھائیں، جس کے جواب میں حیرت انگیز طور پر شہزادے نے اپنی اُنگلی کو حرکت دے کر اُوپر اُٹھایا۔
پھر اس خاتون نے انہیں اپنی ہتھیلی کو بستر سے اُٹھانے کو کہا تو شہزادے نے اُس کی بات پر عمل کرتے ہوئے یہ کام کر دکھایا۔
اس واقعے پر ان کا علاج کرنے والے طبی عملے اور خاندان کے لوگوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ وہ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف لوٹ آئیں گے۔
(بشکریہ جنگ)